|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان کے اسپیشل سیکرٹری تعلیم سید ظفر شاہ بخاری نے کہا کہ حکومت نقل کے ناسور اور لعنت کو جڑ سے ختم کر نے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے میٹرک سمیت دیگر امتحانات میں نقل کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جائیگی تاکہ قوم کے نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارا جا سکے تاکہ امتحانی مراحل سے کامیاب ہونیوالے نوجوان دنیا کے کسی بھی مقام پر اپنی بہتر صلاحیتوں اور معیاری تعلیم کے بدولت تمام چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں گزشتہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں نقل اور موبائل فون کا غلط استعمال کر نے پر 800 امیدواروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی پر چوں کی چیکنگ کے حوالے سے مربوط حکمت عملی اپناتے ہوئے کلسٹرامتحانی سینٹرز کے قیام کو یقینی بنا یا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری ڈویلپمنٹ محکمہ تعلیم محمد حیات کاکڑ،چیئرمین بلوچستان انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری بورڈ بلوچستان پروفیسر سراج احمد کاکڑ،ڈائریکٹر کالجزپروفیسر غلام حسین سر پرہ،ڈائریکٹر سکولز سید انور شاہ ،کنٹرولر امتحانات بلوچستان بورڈ حاجی محمد رفیق،سیکرٹری بلوچستان بورڈ شوکت علی سرپرہ سمیت دیگر کے ہمراہ بوائے سکاؤٹس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر محکمہ تعلیم اور بلوچستان بورڈ کے دیگر افسران بھی موجود تھے اسپیشل سیکرٹری تعلیم سید ظفر شاہ بخاری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بر سر اقتدار آنے کے بعد تعلیم کے معیار کو بہتر بنا نے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے اور تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا تے ہوئے مختلف فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنا یا جس میں نوجوانوں کے مستقبل کو محفوط بنا نے اور انہیں معیاری تعلیم اور صاف شفاف امتحانی عمل فراہم کر نے کی کوشش شروع کی اور نقل جیسے ناسور بری لعنت کو ختم کر نے کیلئے عوام میں شعور وآگاہی پیدا کرکے طلباء کو ایک مہم کے ذریعے اس بری لعنت سے نجات دلانے کیلئے مہم کا آغاز کیا تاکہ طلباء محنت، دلی لگن کے ساتھ تعلیم حاصل کریں اور ان کے اساتذہ اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے نبھاتے ہوئے انہیں تعلیم دیں اور والدین بھی اپنے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں اور طلباء اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا تے ہوئے امتحانی سینٹر میں نیک نیتی کے ساتھ اپنے پرچوں کو حل کریں اور پرچوں کو چیکنگ کرنیوالے اساتذہ ایمانداری کے ساتھ ان کی محنت کے مطابق انہیں نمبردیں تاکہ کسی بھی امیدوار کی حق تلفی نہ ہو انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نقل جیسے ناسور کومعاشرے سے ختم کر نے کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لائے ہیں تاکہ نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنا یا جاسکے اور سختی کے ساتھ نقل کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے گئے جو قابل تحسین ہے جس کے بعد حکومت نے فارغ ہونیوالے امیدواروں کو روزگار کی فراہمی کیلئے میرٹ اور شفافیت کے ذریعے این ٹی ایس اور بی ٹی ایس ٹیسٹ کو متعارف کرایا تاکہ امتحانات سے فارغ ہونیوالے امیدوار اپنی محنت ،صلاحیت اور قابلیت کے بل بوتے پر ان میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کریں اور دنیا کے کسی بھی میدان میں پیش آنیوالے چیلنجز سے نبردآزما ہو سکے انہوں نے کہا کہ امتحانات کے دوران طلباء کی جانب سے نقل کیلئے پرچی یا موبائل فون کے استعمال کی اجازت نہیں ہو گی اور اگر کوئی امتحانی مرکز میں موجود عملہ اس بری لعنت کو فروغ دینے میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لا تے ہوئے ترقی روکنے کے علاوہ ملازمت سے فارغ بھی کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ محکمے میں موجود شفافیت کے تحت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تعلیمی اداروں اور اساتذہ کو انعام اور سرٹیفکیٹ دیا جا ئیگا اسی طرح طلباء کیلئے سکالر شپ کی سہولت فراہم کی گئی ہے امتحانات میں نقل کے خاتمے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا اس موقع پر محمد حیات کاکڑ، پروفیسر سراج احمد کاکڑ، پروفیسرغلام حسین سرپرہ،سید انور شاہ اور ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ عبدالطیف کاکڑ نے نقل جیسے ناسور کو معاشرے سے ختم کر نے کے حوالے سے مختلف تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین اور محکمہ تعلیم کے حکام بالا اور حکومتی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم کے حصول کیلئے داخل کروائی تاکہ حکومتی مشینری اور نمائندے ان تعلیمی اداروں کی بہتری کو یقینی بنا نے میں اپنا موثر کردار ادا کر سکے جب تک اس عمل کو مکمل نہیں کیا جائیگا اس وقت تک ہم اپنے اصل مقاصد حاصل نہیں کر سکتے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ میں پرچوں کی چیکنگ کے حوالے سے نیا سسٹم متعارف کرایا ہے اس طریقہ کار کے تحت معیاری اور بہتر چیکنگ کو عملی جامعہ پہنایا جا سکے تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو صوبے کے مختلف علاقوں میں کلسٹر امتحانی سینٹر تعمیر کروانے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے اس کے علاوہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کوئٹہ ،بلوچستان بورڈ ، جناح ٹاؤن گرلز، اسلامیہ گرلز کالج، پشین، مستونگ، لورالائی، ڈیرہ مراد جمالی، سبی اورمکران میں بھی کلسٹر امتحانی سینٹر موجود ہے ، انہوں نے کہا کہ ہونیوالے میٹرک اور دیگر امتحانات بھی موبائل فون ، پرچی یا نقل کے استعمال کی کسی صورت بھی اجازت نہیں ہو گی اگر شہری کسی امتحانی سینٹر میں نقل یا دوسری مشکوک سر گرمیاں دیکھیں تو فوری طور پر ٹول فری نمبر081-111-098765 پر امتحانات کے دوران متعلقہ حکام کو آگاہ کریں تاکہ بروقت کا رروائی کر کے اس میں ملوث عناصر کی بیخ کنی کی جا سکے انہوں نے کہا کہ غیر متعلقہ افراد کو امتحانی مراکز سے دور رکنے کیلئے دفعہ144 نافذ کی جائیگی اوراس کے خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف دفعہ188 کے تحت کارروائی کی جائیگی انہوں نے کہا کہ اس سال میٹرک کے امتحان میں 1 لاکھ 7 ہزار 413 امیدوار حصہ لے رہے ہیں جن کیلئے 295 امتحانی مراکز قائم کئے جا رہے ہیں جن میں 900 افراد پر مشتمل عملہ اپنے فرائض سرانجام دے گا اس کے علاوہ 200 سپر وائزری کمیٹیز تشکیل دی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کرینگے اور نقل کے خاتمے کو یقینی بنا نے میں مدد گار ثابت ہو نگی۔