|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2023

کوئٹہ/گوادر: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کا مالی خسارہ 1500ارب روپے ہے، ترقیاتی مد میں سالانہ 100ارب ہوتے ہیں جن سے صوبے بھر میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں مشکل درپیش ہوتی ہے،ماہی گیروں کو لیبر کا درجہ دے دیا گیا ہے، ماہی گیروں کے لئے ہیلتھ کارڈ کا اجراء، انجن اور کشیاں فراہم کی جائیں گی، ایران سے گوادر کے لئے 100میگا واٹ بجلی کی فراہمی جلد شروع ہوگی۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو گوادر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ میں،جام کمال یا کوئی اور وزیراعلیٰ ہو ترقیاتی منصوبے کے پیسے ہمارے ذاتی نہیں ہیں ترقیاتی منصوبے علاقوں اور صوبے کی ترقی کے لئے ہیں کبھی ایسا نہیں کیا کہ کسی علاقے کو منصوبے کو تاخیر کا شکار بنا یا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام ترقیاتی کام کروانا ہے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہونے والی رقم بلوچستان کے عوام کی ہے اگر پیسے خرچ ہو ہے ہیں تو منصوبے کو تاخیر کا شکار بنائے بغیر مکمل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کی تاخیر کی اطلاع نہیں ہے تاہم جن منصوبوں کی نشاندہی ہوئی ہے انکی تکمیل کے لئے احکامات جاری کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے مالی وسائل محدود ہونے کی وجہ سے بعض بڑے منصوبوں کی رفتار میں کمی آئی ہے صوبائی حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ بہت بڑی بڑی اسکیمات کو مکمل کرے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں اس وقت 1500ارب روپے کا خسارہ ہے سالانہ صرف 100ارب روپے ترقیاتی مد میں ملتے ہیں ہمارا تھرو فارورڈ بہت زیادہ ہے آنے والے دنوں میں چیزیں مزید بہتر ہونگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیروں کا مطالبہ تھا کہ انہیں مزدور کا درجہ دیا جائے جو صوبائی حکومت نے دے دیا ہے اب انکے حقوق لیبر قوانین کے تحت محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران سے بجلی کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔

ماہی گیروں کے لئے ہیلتھ کارڈ جاری کئے جارہے ہیں، انہیں انجن اور کشتیاں بھی دی جائیں گی صوبائی حکومت گوادر کے لئے اقدامات کر رہی ہے مستقبل میں چیزیں بہتر نظرآئیں گی۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ضلع گوادر میں تعلیمی نظام، صحت کے بنیادی ڈھانچے، شاہراہوں کے رابطوں، ماہی گیری، پانی اور بجلی کو بہتر بنانے کے لیے ”ترقیاتی پیکیج”کے تحت عمل درآمد کررہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع گوادر میں حکومت لوگوں کو صحت کے شعبے میں بہتری لانے اور لوگوں کو صحت عامہ کی فراہمی ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کررہی ہے جبکہ جی ڈی اے ہسپتال کو باقاعدہ انڈس ہسپتال کے سپرد کردیا گیا ہے جو صحت کے شعبے میں نئے باب کا اضافہ ہے انڈس ہسپتال ملک میں سماجی خدمت اور صحت کے شعبے میں اعلی و معیاری نام و مقام کا حامل ہے۔

اب انڈس ہسپتال کراچی کی تمام اعلی و معیاری اور جدید علاج و معالجہ کی سہولیات جی ڈی ہسپتال گوادر میں مفت دستیاب ہیں علاج معالجہ کا یہ ادارہ بلوچستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور واحد ہسپتال ہے جہاں کراچی کے بہترین ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف جدید طبی آلات کے ساتھ شب و روز خدمت کے لئے دستیاب ہے جبکہ ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال میر عبدالغفور کلمتی گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال کے نئی عمارت پر بھی کام تیزی سے جاری ہے عمانی گرنٹ اسپتال پسنی کی عمارت مکمل ہوتے ہی وہاں پر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف بھی تعینات ہوگئے ہیں اور باقاعدہ لوگوں کو صحت عامہ کی فراہمی کے لیے او پی ڈی شروع ہوگئی ہے جو پسنی کے لوگوں کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا انہوں نے کہا کہ ترقیاتی پیکج کے تحت طلبا ء کے لیے کلاس رومز کی تعمیر اور مرمت کے لیے 700 ملین روپے،پشکان میں بوائز انٹرمیڈیا کالج کی تعمیر کے لیے 10 ملین،کثیر المقاصد ہالز اور لائبریریوں کی تعمیر کے لیے 140 ملین روپے،گوادر میں صحت کی سہولتوں کے نظام میں بنیادی صحت کے یونٹس اور علاقائی مراکز صحت کو بہتر بنانے کے لیے 365 ملین،پینے کے صاف پانی کی دستیابی اور پانی کی لائنوں، واٹر سپلائی سکیموں اور پانی کی ٹینکیوں کے لیے 380 ملین روپے نئے کھیل کے میدانوں کی تعمیر اور ان کی دیکھ بھال کے لیے 75 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں فشریز سیٹ اپ کو اپ گریڈ کرنے کے لیے صوبائی حکومت اورماڑہ اور جیونی میں دو فش ہاربرز بھی تیار کر رہی ہے شاہراہوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی مد میں مکران کوسٹل ہائی وے سے گوادر کے متعدد دیہات تک منسلک شاہراہوں کی تعمیر کے لیے 900 ملین روپے،ایم 8 سے دیہات تک شاہراہوں کو جوڑنے کے لیے 700 ملین،کوسٹل ہائی وے اور کنڈا سول کے درمیان شاہراہ کے لیے 155 ملین،ڈگرو ناگور اور آدم بازار کے درمیان سڑک کے لیے 75 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی نے کہا کہ حکومت صرف گوادر شہر کے لیے 250 ملین روپے خرچ کر رہی ہے۔ حکومت اقلیتوں پر بھی خرچ کر رہی ہے اور اسی تناظر میں ہندو برادری کے مطالبہ کو پورا کرنے کے لیے باؤنڈری وال کی تعمیر کیلئے 13 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو ڈپٹی کمشنر گوادر عزت نزیر بلوچ نے ضلع گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ عبدالرشید دشتی اور صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو بھی موجود تھے۔