|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں منیر مینگل روڈ پر فائرنگ ،چار پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ جوابی کارروائی میں دو حملہ آور بھی مارے گئے۔ 50کے قریب مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ شہرمیں رواں ماہ فائرنگ اور بم حملوں میں بیس اہلکار جاں بحق اور بیس سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ پولیس کے مطابق سیٹلائیٹ ٹاؤن کے قریب منیر مینگل روڈ پر واقع سراوان منی پٹرول پمپ کے منیجر کے کمرے میں بیٹھے اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ حملے میں سپاہی عبدالنافع اور عنایت اللہ موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔حوالدار صادق اور سپاہی اسماعیل کو نجی اسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جہاں دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔حملہ آور اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ دو سب مشین گنز بھی اپنے ساتھ لیکر فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق موقع سے نائن ایم ایم اور ٹی ٹی پستول کے پچیس خول ملے۔خول تحویل میں لیکر فرانزک ٹیسٹ کیلئے بجھوادیئے گئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار روزانہ گشت کے بعد اس منی پٹرول پمپ پر آکر چائے پیتے یا اخبار پڑھتے تھے اور آج بھی وہ معمول کے مطابق بیٹھے تھے۔ حملہ آور وں نے انہیں ریکی کے بعد نشانہ بنایا۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور چھوٹے قد کے حامل اور مقامی معلوم ہوتے تھے۔ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ چوہدری منظور سرور ، ایس ایس پی آپریشنز وحید خٹک اور دیگر اعلیٰ حکام نے جائے قوعہ کا دورہ کیا ۔ وحید الرحمان خٹک نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد چار تھی جو دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ عینی شاہدین کی مدد سے تین حملہ آوروں کے حلیے معلوم کرلئے ہیں۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ گشت کرنے سے قبل اہلکاروں کو بریفنگ دی جاتی تھی۔ انہیں گشت کرنے کا طریقہ کار بتایا جاتا تھا اور خطرے سے بھی آگاہ کیا جاتا تھا لیکن اس کے باوجود حملے کے وقت اہلکار الرٹ نہیں تھے، خطرات سے آگاہ ہونے کے باوجود انہوں نے ہدایات کو نظر انداز کیا ۔ یہ اہلکار روزانہ یہاں آتے تھے اور ریلیکس ہوتے تھے ، اس طرح اگر وہ خود کو حملے کیلئے تیار نہیں رکھیں گے تو مشکلات تو اٹھانا پڑیں گی۔ دریں اثناء جاں بحق اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی جس میں صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، آئی جی پولیس بلوچستان احسن محبوب ، اعلیٰ پولیس افسران ، جوانوں اور شہید اہلکاروں کے لواحقین نے شرکت کی۔ ادھر ایک اور واقعہ میں کوئٹہ کے علاقے سریاب میں لنک بادینی روڈ پر ایس ایچ او سریاب امین جعفر کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی جس کی زد میں آکر سپاہی محمد عمران خلجی پاؤں میں گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ پولیس اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی ۔ چند منٹ تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد ملزمان قریبی آبادی کی طرف فرار ہوگئے۔ پولیس ، اے ٹی ایف کی بھاری نفری طلب کی گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشتگر دمارے گئے اور ان کے قبضے سے دو دستی بم اور دو پستول برآمد کرلئے گئے۔ زخمی اہلکار کو طبی امداد کیلئے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جبکہ ہلاک مبینہ دہشتگردوں کی لاشیں سول اسپتال منتقل کردی گئیں۔علاوہ ازیں پولیس اور ایف سی نے منیر مینگل روڈ پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد سریاب کے علاقوں لوہڑ کاریز اور غفور ٹاؤن میں مشترکہ سرچ آپریشن کرتے ہوئے50کے قریب مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن منتقل کردیا گیا۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں نئے سال کا پہلا مہینہ پولیس اہلکاروں کیلئے مہلک ثابت ہوا ہے۔ چوبیس دنوں میں ٹارگٹ کلنگ اور بم حملوں میں بیس پولیس اہلکار جاں بحق اور بیس سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔دریں اثناء سبی کے قریب اکبر بگٹی ایکسپریس دھماکے میں بال بال بچ گئی۔ دھماکے سے انجن اور ایک بوگی متاثر ہوئی ، کچھ فاصلے پر جاکر انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا، واقعہ کے بعد سرچ آپریشن میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔ لیویز حکام کے مطابق سبی سے تقریبا پندرہ کلو میٹر مٹھڑی کے قریب پیرک اور ڈنگرا کے درمیان نامعلوم دہشتگردوں نے ریلوے پٹڑی پر اس وقت بم دھماکا کیا جب وہاں سے اکبر بگٹی ایکسپریس گزر رہی تھی۔ دھماکے سے ٹرین کا انجن اور اس سے ملحقہ بوگی کو جزوی نقصان پہنچا تاہم مسافر محفوظ رہے۔ جبکہ پٹڑی کا پانچ فٹ حصہ تباہ ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی لیویز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ دھماکے کے بعد متاثرہ ٹرین کو مٹھڑی اور کراچی جانے والی بولان میل کو سبی اسٹیشن پر روک لیا گیا۔ متاثرہ ٹرین کو ایک گھنٹہ بعد روانہ کیا گیا تو کچھ ہی فاصلے پر ٹرین کے انجن خراب ہوگیا۔ دھماکے سے انجن کی کئی تاریں متاثر ہوئی ہیں جس کے باعث انجن کو ویرانے میں روک لیا گیا۔ اندھیرے اور ویرانے میں رکنے کے باعث مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دریں اثناء ایف سی نے علاقے میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا۔