کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع ژوب میں فوجی چھاؤنی کے داخلی دروازے کے قریب خودکش حملے میں ایک بچہ اور پاک فوج کے چھ اہلکار زخمی ہوگئے۔ حکام کے مطابق واقعہ ژوب میں واقع فوجی چھاؤنی کے گیٹ نمبر چار کے داخلی دروازے پر اس وقت پیش آیا جب ایک گاڑی میں سوار خودکش حملہ آور نے چھاؤنی میں گھسنے کی کوشش کی۔ ڈپٹی کمشنر ژوب نذر محمد کھیتران اور ایس ایس پی ژوب زاہد افضل کے مطابق حملہ آور نے گاڑی میں بارودی مواد رکھا ہوا تھا، جب وہ ژوب میں فوجی چھاؤنی کے داخلے دروازے نمبر چار پر چیک پوسٹ سے پہلے لگے ناکے پر پہنچا تو وہاں تعینات پاک فوج کے اہلکاروں نے اسے روکا جس دوران اس نے دھماکا کر دیا۔دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے چھ اہلکار اور ایک بچہ زخمی ہوگیا۔ دھماکے سے وہاں گزرنے والی ایک گاڑی بھی ز د میں آگئی جسے شدید نقصان پہنچا جبکہ قریب واقع ایک دکان منہدم ہوگئی۔ اس سے ملحقہ دوسری دکان اور چیک پوسٹ سمیت قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔جبکہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے پرخچے اڑ گئے۔ اس کا صرف انجن ہی مل سکاہے۔حکام کے مطابق دھماکے کے وقت چھاؤنی کے داخلی دروازے کے قریب مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی اور لوگوں کی بڑی تعداد موجود۔ خودکش حملہ آور نمازیوں کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ واقعہ کے بعد فوجی اور ایف سی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ زخمی اہلکاروں اور بچے کو سی ایم ایچ منتقل کردیاگیا۔ زخمیوں میں حوالدار سجاد، حوالدار واحد بخش، لانس حوالدار امام بخش، سپاہی کامران، سپاہی علی احمد ، سپاہی نبی بخش اور آٹھ سالہ بچہ فدا حسین شامل ہیں۔ زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے میں سیاہ رنگ کی ڈبل کیبن پک اپ گاڑی استعمال کی گئی جس کا انجن حکام نے تحویل میں لے لیا ہے۔ دھماکے میں تیس سے پینتیس کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً چار سو کلومیٹر دور واقع ژوب قبائلی علاقے وزیرستان سے ملحقہ ہے۔ ماضی میں یہاں کالعدم مذہبی تنظیمیں سرگرم رہی ہیں۔ آج ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری بھی کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سجنا گروپ نے قبول کی ہے۔ واضح رہے کہ بلوچستان میں رواں مہینے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایک ماہ کے دوران کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ اور بم حملوں میں پولیس، ایف سی اور دیگر سیکورٹی فورسز کے تیس سے زائد اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔