|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2023

کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو نے کہاہے کہ دشمن ممالک کے ہاتھوں کھیلنے والے عام لوگوں کو مارنے والے ناراض بلوچ نہیں ہوسکتے، وہ لوگ جو سیاسی جدوجہد کرتے ہوئے کسی انسان کو نقصان نہیں پہنچاتا وہ ناراض بلوچ ہوسکتاہے،دشمنوں کے کہنے پر پاکستان کی تقسیم کامطالبہ کوئی بھی ذی شعور قبول نہیں کرے گا۔

پنجاب،خیبرپشتونخوا، سندھ اور بلوچستان میں محکوم قومیں ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہتھیار اٹھاکر ملک کی جڑیں ختم کی جائیں اور ملکی سالمیت کے ساتھ کھیل جائیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔میر ضیاء اللہ لانگو نے کہاکہ جب تک ساری قوم ایک پیج پر نہیں ہوگی اس جنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگاریاست اور حکومت کوئی بے وقوف ہونگے کہ وہ کہتے ہیں کہ ہم اپنے لوگوں سے بات چیت نہیں کرتے ہم صرف لڑائی لڑیں گے۔

یہ صرف ہماری حکومت نہیں بلکہ پچھلے حکومتوں نے بارہا کوشش کی ہے کہ ناراض بلوچوں سے مذاکرات کئے جائیں،ماحول کو پرامن بنانے کیلئے سب کوایک پیج پر آناہوگا،کوئی سیاسی احتجاج کرتاہے انسان کونقصان نہیں پہنچاتا اس کو ناراض بلوچ کہاجاسکتاہے عام لوگوں کو مارنے والا کیسے ناراض ہوسکتا ہے میڈیا نے ناراض بلوچ کہہ کر ان کامورال بلند کیاہے۔

جس کی وجہ سے وہ آج اس مقام پر پہنچے ہیں وہ پہلے دن سے دہشتگردی کررہے تھے دشمن ممالک کے ہاتھوں کھیل رہے تھے ہم نے اپنی سیاست کی خاطر ملک کی وقار کے ساتھ انہیں اس حد تک پہنچایاہے کہ آپ بتائیں مذاکرات کرے،ان کامطالبہ پاکستان کی تقسیم کا رکھاگیاتوکائی کو ذی شعور اس مطالبے کو تسلیم کرے گاکیا یہ ناراض بلوچ ہیں؟،محکوم قومیں پنجاب،خیبرپشتونخوا،سندھ میں بھی ہے،ہم بھی کہتے ہیں ناانصافیاں ہوئی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہتھیار اٹھاکر ملک کی جڑیں ختم کی جائیں اور ملکی سالمیت کے ساتھ کھیل جائیں۔