کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی وصوبائی رہنماؤں نے کہاہے کہ حکمران مدارس کونہ چھیڑیں اگرمجبورکیاتوانہیں گھربھیج دیں گے،مغرب کی ایماء پرمدارس پرچھاپے مارے جاتے ہیں تعلیمی اداروں پرحملے اورمدارس پرچھاپے مارنے والے دونوں دہشت گردہیں،مدارس کی طرف بڑھنے والاہاتھ کاٹ دیاجائے گامدارس پرچھاپوں اورعلماء کی گرفتاری کے خلاف صوبائی اجلاس میں لائحہ عمل طے کریں گے،ان خیالات کاظہارڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری،صوبائی امیرمولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولاناولی محمدترابی،حاجی نصیب اللہ اچکزئی،مفتی عبدالغفورمدنی،ناصرمسیح،رحیم الدین ایڈوکیٹ اورحافظ سراج الدین نے مدارس پرچھاپوں اورعلماء کی گرفتاری کے خلاف صوبائی دفترمیں یونٹوں کے امراء،جنرل سیکرٹریز،مجلس عاملہ،مجلس شوری اورسینئرارکان کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پراہل مدارس،علماء ،خطباء اورمہتمین کی سینکڑوں کی تعدادمیں موجودتھے،مولاناعبدالغفورحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مدارس میں پچاس لاکھ بچے مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں جن میں غریب اوریتیم بچے شامل ہیں اصلاح معاشرہ کے لئے مدارس کی بڑی خدمات ہیں مدارس کوچھیڑنے والے بربادہوگئے،ڈانس،ناچ گانے،فحاشی وعریانی اورشراب نوشی کی سرعام اجازت ہے لیکن تبلیغ کی دعوت پرپابندی ہے جوشرم کی بات ہے حکمران مغرب کے ایجنڈے پرعمل پیراہوکراپنابیڑاغرق کررہے ہیں ہم صرف ایک خداکی خدائی مانتے ہیں حکمرانوں کی خدائی نہیں مانتے انہوں نے کہاکہ جمعیت کی مرکزی شوری نے نظریاتی کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی کی تمام سفارشات منظورکیں اب صوبائی جماعت انضمام کے طریقہ کارپرمشاورت کرے گی،انہوں نے کہاکہ جمعیت کے سوسال پورے ہورہے ہیں 2017میں پشاورمیں تین روزہ عالمی کانفرنس ہوگی تمام ذمہ داران ابھی سے تیاری شروع کریں،مولانافیض محمدنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قرآن اللہ کی کتاب ہے اس کی ،اس کے پڑھنے اورپڑھانے والوں کی حفاظت اللہ کرے گالیکن حکمران نہیں رہیں گے علماء سیاست میں حصہ لیں،بخارااورسمرقندکے علماء صرف مدارس تک محدودتھے اس لئے وہاں نہ مدارس باقی رہے اورنہ ہی علماء رہیں مدارس کی حفاظت جمعیت کی مرہون منت ہے مدارس پرچھاپے ملک کی خدمت نہیں بلکہ ملک کی بربادی ہے وزیراعلی چھاپوں کانوٹس لیں بصورت دیگران کاگھیراؤکریں گے،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کے قانون کے مطابق تمام ممالک کودینی تعلیمات کے حصول کی مکمل آزادی حاصل ہے،مدارس پرچھاپے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے لندن اورامریکہ میں بھی مدارس آزادہیں لیکن پاکستان میں مدارس پرپابندی لگائی جارہی ہے کیونکہ مدارس کاتعلق جمعیت سے ہے اس لئے اس کی سزادی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ اگراسلامی نظام نافذکیاتوپوری دنیاسے اسلامی نظام کامطالبہ کیاجائے گااس لئے سیکولرقوتوں کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں اسلامی نظام کے لئے زبانی نہیں عملی جدوجہدکی ضرورت ہے بیوروکریسی اس لئے اسلامی نظام کی راہ میں رکاوٹ ہے کیونکہ پھروہ بالادست نہیں زیردست رہے گی انہوں نے کہاکہ پاکستان کے بے اختیارحکمران مغرب کے کہنے پرمدارس پرہاتھ ڈال رہے ہیں لیکن یہ حکمرانوں کی سیاسی موت کاسبب بنے گامدارس کی جانب بڑھنے والاہاتھ کاٹ دیاجائے گایہ ملک ہمارے اکابرین نے حاصل کیاتھاحکمرانوں کوبدمعاشی کرنے نہیں دیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے سب سے زیادہ وفادارعلماء ہیں ملک کاتحفظ ہم ایمانی فریضہ سمجھتے ہیں حکمران مدار س کونہ چھیڑیں ورنہ حق حکمرانی کھوبیٹھیں گے ۔قبل ازین ضلعی دفترمیں مولاناولی محمدترابی کی صدارت میں نمائندہ اجلاس ہواجس میں یونٹوں کے نمائندوں نے ماہانہ کاکرکردگی رپورٹس پیش کیں اورمدارس پرچھاپوں اورعلماء کی گرفتاری پرشکایات کیں،اجلاس سے مولاناولی محمدترابی،مولاناحیب اللہ مینگل،مولانابشیراحمد،عزیزاللہ پکتوی،عبدالواسع سحر،حافظ نظرمحمدحقانی،حاجی مرزاخان،عبدالرحمن بڑیچ،مفتی مزمل،چوہدری عاطف،عبدالفتح جمالی،حافظ تاج الدین کاکڑ،مفتی محمدحسین ،حافظ عبداللہ جان ملاخیل،مفتی عبدالباری،مولاناعبدالولی،حافظ نذیراحمدسمیت دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جمعیت کوئٹہ نے تعلیم القران اورحسینہ مدارس پرچھاپوں کافوری نوٹس لیااورحافظ قدرت اللہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس نے ڈی سی سمیت دیگرحکام سے ملاقاتیں کیں انہوں نے کہاکہ صوبائی جماعت کی مشاورت کے بعدجلداہم فیصلے کئے جائیں گے انہوں نے تمام یونٹوں پرزوردیاکہ وہ آج کے احتجاجی مظاہرے میں بھرپورشرکت کریں۔