کوئٹہ : سوئی سدرن گیس کمپنی کی جا نب سے بھیجے گئے بھا ری بھر کم بلوں، ماہانہ میٹر چارجز40 کی بجا ئے 500 کر نے اور پریویس بیلنس نے صارفین کو چکرا دیا ہے ۔
اس سلسلے میں جب کمپنی کے متعلقہ حکام سے را بطہ کیا گیا تو انہوں نے بتا یا کہ حکومت کی جا نب سے گیس کی قیمتوں میں اضا فہ کے متعلق جا ری کر دہ نوٹیفیکیشن کے مطابق کمپنی نے ما ہ جنوری 2023ء کے استعمال شدہ یو نٹس کے بقایہ جا ت اپریل کے بلوں میں شامل کر دئیے ہیں جبکہ ما ہ فروری کے بقایہ جا ت اگلے ما ہ کے بلوں میں بھیجے جا ئیں گے ۔
جہاں تک میٹر رینٹ کا تعلق ہے تو اس میں بھی سو فیصد سے زائدتک اضا فہ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے اب میٹر رینٹ 500روپے ہو گئی ہے مگر گیس کمپنی کے حکام کی یہ دلیل با لکل بھی درست نہیں کیو نکہ اگر میٹر رینٹ میں سو فیصد بھی اضا فہ کر دیا جا ئے تو ما ہا نہ یہ 80سے 90روپے تک بنیں گے جبکہ پریویس بیلنس میں بھی کمپنی کی جا نب سے صارفین کے ساتھ ہا تھ کیا گیا ہے۔
جن صارفین کو ما ہ فروری میں 700روپے تک بل بھیجے گئے تھے انہیں اب پریویس بیلنس 14سو روپے تک بھیجی گئی ہے جوسو نہیں بلکہ کئی سو گنا ہ اضا فہ یا پھر ایک با ر پھر پی یو جی/سلو میٹر چا رجز اور آ در چا رجز کی طرح کا نیا دھوکہ ہے کیو نکہ کمپنی کی جا نب سے ممتاز قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ کی جا نب سے دائر کر دہ آئینی درخواست کی سما عت کے دوران پی یو جی /سلو میٹر چا رجز اور آ در چا رجز کو غیر قانونی قرار دے کر ان کی صارفین سے وصولی کا عمل روکا گیا تھا مگر ناصرف کمپنی کی جا نب سے ان مدات میں صارفین سے وصول کی گئی خطیر رقم پر چھپ سادھ لی گئی ہیں بلکہ مذکو رہ چا رجز کے بعد بل جمع نہ کرانے والے صارفین کو اب بھی مذکو رہ چا رجز بقایہ جا ت میں بھیجے جا رہے ہیں ۔
حالانکہ سابق جنرل منیجر مدنی صدیقی نے عدالت عالیہ کے بنچ کے روبرو تسلیم کیا تھا کہ پی یو جی /سلو میٹر چا رجز اور آ در چا رجز صارفین کو شک کی بنیاد پر بھیجے گئے ہیں ان کے میٹرز چیک کئے جا ئیں گے اگر وہ درست پا ئے گئے تو مذکو رہ چارجز کی مد میں وصول کی گئی رقم کی صارفین کو واپس بلوں میں تخفیف کی صورت میں واپسی ہو گی مگر ایسا کچھ بھی نہیں کیا گیا سال گزرنے کے با وجود بھی جن صارفین سے پی یو جی /سلو میٹر چا رجز اور آدر چا رجز وصول کئے گئے تھے کے میٹرز چیک کئے گئے ہیں نا ہی انہیں مذکو رہ رقم کی ادائیگی کی گئی ہیں جو ما یوس کن ہے ۔’
صارفین نے ہا ئی کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے پر اطمینا ن کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ عدالت عالیہ پی یو جی /سلو میٹر چا رجز اور آ در چا رجز کی مد میں ان سے وصو ل کی گئی خطیر رقم با رے بھی کمپنی سے وضاحت طلب کرے ایسے چارجز صرف عام صارفین کو بھیجے جا تے ہیں کمپنی کے اپنے ملازمین کو نہیں صارفین نے مطا لبہ کیا ہے ۔
ہائی کورٹ کی احکامات کی روشنی میں ان کے بلوں سے پریویس بیلنس (ما ہ جنوری کی اضا فی شدہ قیمت) کو ختم کیا جا ئے کیو نکہ اکثر وہ بل جمع نہ کرے تو مذکو رہ رقوم بقایہ جا ت کی صورت میں ان سے وصول کی جا تی ہیں۔واضح رہے سوئی سدرن گیس کمپنی صوبے کے مختلف اضلا ع میں صارفین کو ناصرف گیس کی فرا ہمی میں نا کا می سے دوچار ہے بلکہ گیس استعمال نہ ہو نے پر صارفین کو چوری اور میٹر کے ساتھ چیڑ چھاڑ کیالزامات عائد کر کے بھاری بھر کم بل بھی بھیج دیتی ہے جو ما یو س کن ہیں۔