|

وقتِ اشاعت :   February 6 – 2016

تربت : بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ مجوزہ مردم شماری بلوچ کے مرگ وزیست کامسئلہ ہے لاکھوں کی تعدادمیں افغان مہاجرین کی بلوچستان میں موجودگی ‘ انسرجنسی اوربلوچستان بھرسے وسیع پیمانے پر لوگوں کی ہجرت کی وجہ سے نیشنل پارٹی مجوزہ مردم شماری کے انعقادکے حق میں نہیں ہے بطوروزیراعلیٰ مشترکہ مفادات کی کونسل کے اجلاسوں میں مردم شماری کے انعقادکی مخالفت کرتارہاہوں اور فیڈرل گورنمنٹ کو خطوط ارسال کرکے صوبائی حکومت کے تحفظات وخدشات سے آگاہ کرکے مردم شماری کی مخالفت کرتارہاہوں کل بھی اس کی مخالفت کی تھی اور آج بھی مخالفت کرتے ہیں اس انتہائی سنگین وحساس قومی مسئلہ پر سنجیدہ روش اپناتے ہوئے قومی حکمت عملی وضح کرنے کی ضرورت ہے ‘ نیشنل پارٹی کیچ کے تحت پارٹی کے سنےئرز وذمہ داراں کے اجلاس میں بطورمہمان خاص خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی نہ شخصی بالادستی کے تحت قائم ہے اورنہ ہی موروثی جماعت ہے بلکہ یہ اپنے سیاسی وتنظیمی اداروں کے تحت قائم ایک قومی جماعت ہے ‘ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ ڈھائی سالہ وزارت اعلیٰ کے دورمیں انہوں نے قومی ایشوز کو سنجیدگی سے لیا ‘ باغی جلاوطن رہنماؤں سے ریاست کی بات چیت ‘ امن وامان کامسئلہ ‘ تعلیم اور صحت ان کی ترجیح رہے ہیں ‘ پسنی اورگوادرکی زمینوں کو لینڈ مافیا کے چنگل سے چھڑاکر ساحل وسائل کے تحفظ کے نعرے کوعملی جامہ پہنانے کی جانب ایک قدم آگے بڑھایا ‘ بسول میں غریبوں لوگوں کی زمینوں اور ڈیٹ فیکٹری کی اراضی پر عوام دشمن ٹولے کے قبضے کو واگزارکرایا انہوں نے کہاکہ ساہوکار ٹولہ کے ذاتی مفادات کوزک پہنچنے کی وجہ سے نیشنل پارٹی کے خلاف واویلہ کیاجارہاہے ‘ کیچ کل کی طرح آج بھی نیشنل پارٹی کامضبوط قلعہ ہے عوام کی مضبوط وابستگی ہی نیشنل پارٹی کی اصل طاقت ہے ۔