کوئٹہ:جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بلوچستان بھر میں یوم یکجہتی کشمیر مناتے ہوئے ڈیرہ اللہ یار، ڈیرہ مرادجمالی، نوشکی، لسبیلہ، لورالائی، چمن، صحبت پور، گوادر، مستونگ، ژوب ودیگر اضلاع میں سیمینار ،ریلیاں ،مظاہرے اور جلسے منعقد ہوئے یکجہتی کشمیر کے تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی ،جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ ،صوبائی نائب امیر بشیرا حمدماندائی ،لورالائی کے امیر حاجی عبدالکریم کدیزئی ،جعفرآباد کے امیر حاجی محمد امین ،نصیر آباد کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم ،خاوند بخش ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے مرحوم قائد قاضی حسین احمد نے مظلوم کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج سے پندرہ سال پہلے یوم یکجہتی کشمیر مناناشروع کر دیا ہے الحمد اللہ آج قومی سرکاری سطح پر یہ دن منایاجا تا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیریوں کوہندوں کے مظالم سے آزاد کراتے ہوئے ان کی خواہشات اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان میں شامل کیا جائے ۔کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستان کی شہ رگ ہے کشمیر قراردادمذمت سے نہیں ہندوکی مرمت سے آزاد ہوگا مسلم مقبوضہ علاقے اسلام دشمنوں سے آزاد کرنے کیلئے جہاد جاری ہے اورقیادت تک جاری رہیگا نوازشریف مودی سے ذاتی تعلقات وکاروبار کرنے کے بجائے کشمیری مسلمانوں کے ان کے مظالم ودہشت گردی سے آزادکرائیں حقِ خود ارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جس پر بھارتی حکمرانوں نے ڈاکہ ڈال رکھا ہے ۔ 5جنوری 1949کو اقوامِ متحدہ نے ایک قرار داد منظورکی جس میں کشمیری عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے حقِ خود ارادیت دینے کا فیصلہ کیا ۔ مگر افسوس کہ 66سالوں سے مسئلہ کشمیر کے پرُامن و پائیدار حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی منظور کردہ حقِ خود ارادیت کی قرار دادوں پر عملد رآمد نہیں کیا گیا۔ اقوامِ متحدہ کی منظور کردہ حقِ خود ارادیت کی قرار دادوں پر فی الفور عملد رآمد کرایا جائے تا کہ کروڑوں کشمیر ی عوام اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کر سکیں مقررین نے کہا کہ کشمیر کو چھوڑ کر آلو ،پیاز ،ٹماٹر کی تجارت،ثقافتی رابطے اور کرکٹ کی بحالی کی باتیں محض فراڈ اور دھوکہ ہے جو دونوں ممالک کے حکمران تعلقات میں بہتری کے دعوے کر کے اپنے عوام کو دیتے ہیں ۔