|

وقتِ اشاعت :   April 29 – 2023

سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے گھرپر گزشتہ شب اینٹی کرپشن اور پولیس نے آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے میں ناکام رہیں البتہ ان کے کچھ ملازمین اور خواتین کو گرفتار کیا گیا۔ آپریشن کے دوران اینٹی کرپشن اور پولیس اہلکار غلطی سے چودھری شجاعت کے گھر کابھی دروازہ توڑ کر داخل ہوئےپرویز الٰہی کے گھر چھاپہ، غیر مناسب طریقہ، پی ڈی ایم کیلئے نقصاندہ

اس دوران چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے چودھری شافع حسین شیشہ لگنے سے زخمی ہو گئے۔بعد ازاں ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ نے چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی اور کہا کہ آپ کے گھر آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ ہماری ٹیم پر پتھراؤ کیا گیا اور پیٹرول پھینکا گیا۔

یہاں کے لوگ تعاون نہیں کر رہے جبکہ پرویز الہٰی یہاں موجود ہیں۔پی ٹی آئی کے صدر چودھری پرویز الہٰی کے گھر پر چھاپے کے دوران مزاحمت کرنے پر پولیس نے پرویز الہٰی سمیت 50 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پرویز الہٰی کی جانب سے پولیس آپریشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پرویز الہٰی نے قانونی ماہرین کی 7 رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

بہرحال جس طرح کا رویہ آپریشن کے دوران اپنایا گیا انتہائی غیر مناسب تھا چونکہ پرویز الٰہی ایک اہم سیاسی شخصیت ہیں پرویز الٰہی کے گھر چھاپہ، غیر مناسب طریقہ، پی ڈی ایم کیلئے نقصاندہ

ڈپٹی وزیراعظم سمیت پنجاب کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں کسی بھی عوامی نمائندے کے گھر پر اس طرح دھاوا بولنا خود موجودہ حکومت کے خلاف جائے گا اور ہمدردیاں پرویز الٰہی کی طرف ہونگی۔ یہ ایک جمہوری حکومت ہے اور اسے مکمل قانونی دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ پہلے سے ہی سیاسی مسائل بہت زیادہ ہیں اس بحرانی کیفیت سے نکلنے کے لئے اس طرح کا رویہ مزید حالات کی خرابی کا باعث بنے گا۔

ایک طرف سیاسی مذاکرات ہورہے ہیں تو دوسری جانب اس طرح کا آپریشن،تو اس طرح نتیجہ خیز مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوسکتا۔ پی ڈی ایم حکومت وہی سیاسی روش نہ اپنائے جس طرح پی ٹی آئی دور میں اپنایا گیا مخالفین کے خلاف ہر حد تک پی ٹی آئی حکومت گئی مگر اس کا نقصان بھی پی ٹی آئی نے اٹھایا.ِاگر کسی بھی سیاسی شخصیت کے خلاف کیسز ہیں تو قانونی راستہ اپنانا چاہئے اس طرح کے رویے سے حکومتی ساکھ متاثر ہوگی۔