|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2016

کوئٹہ: صوبائی وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال اور منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے فرنٹیئر کور کی گاڑی کے قریب خودکش حملے میں بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ ملکر دہشت گردی کو ختم کرنے کا تہہ کر رکھا ہے فورسز تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردوں کی سرکوبی کرکے امن قائم کریں حکومت امن کو یقینی بنانے کیلئے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی شہداء اور زخمی ہونے والوں کو حکومت کی جانب سے امداد دی جائے گی جبکہ زخمیوں کو تمام طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سینٹرل پولیس آفس میں انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب کی جانب سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے دی جانیوالی بریفنگ کے موقع پر اجلاس کے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سیکرٹری داخلہ کیپٹن(ر) اکبرحسین درانی ایڈیشنل آئی جی محمد ایوب قریشی ‘ایڈیشنل آئی جی و کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری ڈاکٹر مجیب الرحمان ‘قائمقام کمشنر محمد اسحاق سمیت دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے اس موقع پر آئی جی پولیس نے صوبائی وزراء اور سیکرٹری داخلہ کو کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ہفتہ کو پہلے واقعہ میں دو موٹرسائیکلوں پر سوار 4 مسلح افرادنے پولیس کی گشت کرنے والی موبائل پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ڈرائیور موقع پر شہید جبکہ تین زخمی ہوئے جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی زخمی ہوا اور حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے علاقے کا گھیراؤ کرکے سرچنگ شروع کردی گئی ہے زخمی ملزم سمیت دیگر دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے علاقے میں موجود عناصر کی کمین گاہوں پر بھی چھاپے مارے جارہے ہیں اس کے علاوہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ملک دشمن عناصر کو عزائم کو ناکام بنانے کیلئے سیکورٹی کے انتظامات کو مزید سخت بنانے کیساتھ ساتھ پولیس کے گشت میں اضافہ کر دیا ہے اور پولیس اہلکاروں کی پٹرولنگ کے حوالے سے سیکورٹی انتظامات کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ اسے مزید مضبوط بناکر دہشت گردی کے خاتمہ اور دہشت گردوں کی بیخ کنی کو یقینی بنایا جاسکے انہوں نے بتایا کہ دوسرے واقعہ میں فرنٹیئر کور کو خودکش حملہ آور نے سائیکل پر آکر ان کی گاڑی کے قریب خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں2 فرنٹیئرکور کے جوان اور ایک ڈرائیور 6 شہریوں سمیت 9 افراد شہید جبکہ سیکورٹی اہلکاروں سمیت دودرجن سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کا کام ہی جانیں قربان کرنا ہے کیونکہ فورسز ہی عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کو پورے کرنے کیلئے بے گناہ شہریوں کے خون سے کھیلتے ہیں کیونکہ دہشت گرد کا کوئی دین مذہب نہیں اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے پولیس کا مورال پست نہیں ہوگا کیونکہ پولیس نے ہمیشہ ہر محاذ کر ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے صوبہ اور عوام کے مفاد کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے پولیس عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سنجیدگی کیساتھ امن کی بحالی کیلئے دن رات کوشاں ہے اور رہے گی اس موقع پر صوبائی وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کوئٹہ میں ہونیوالے دہشت گردی کے دو ناخوشگوار واقعات کی مذمت کرتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں سمیت عام شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے عسکری قیادت کیساتھ ملکر دہشت گردی کا قلع قمع کرکے صوبہ کو امن کا گہوارہ بنانے کا تہہ کررکھا ہے اور کسی کو بھی بندوق کے زور پر اپنا نظریہ زبردستی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، ان موقع پر صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے دونوں ناخوشگوار واقعات کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے عسکری قیادت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ ملکر 80 فیصد امن کی بحالی کو یقینی بنایا ہے کیونکہ ہمیں اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مکمل بھروسہ ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ ملکر امن کومزید بہتر بناکر ملک دشمن عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرکے انہیں اپنے انجام تک پہنچایا جاسکے کیونکہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں اور کسی بھی شخص کو شہریوں کی جان و مال سے کھیلنے کا کوئی حق نہیں انہوں نے کہاکہ حکومت اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین بہتر کوآرڈینیشن کی وجہ سے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں جس کی وجہ سے ملک دشمن عناصر اپنے عزائم کو پورا کرنے کیلئے اس طرح کی بزدلانہ ‘ دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے بے گناہ شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں اس کوآرڈینیشن کو مزید مربوط اورموثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ہر محاذ پر ناکام بنایاجاسکے ۔