|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان کے مختلف علا قوں میں وقفے وقفے سے تیز ہواؤں کے ساتھ مو سلا دھار بارش کا سلسلہ جا ری،بارش کے باعث مختلف حادثات میں 71سے زائد افراد زخمی نشیبی علا قے زیر آب آگئے۔

بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔بولان میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص زخمی ہوگیا بارش کے باعث کوئٹہ کا کراچی سے اور کوئٹہ کا بولان میں پنجرہ پل کا راستہ متاثر ہونے سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جسکی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہفتے کی دوپہر کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں شدید بارش کے باعث موسم خوشگواہ ہوگیا کوئٹہ میں طوفانی بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کامنظر پیش کرنے لگی امدادچوک،گوالمنڈی چوک،ریلوے اسٹیشن پرنس روڈ،جناح ٹاون،بروری روڈ،کواری روڈ سمیت ملحقہ علاقوں کی سڑکوں پر بارش اور نالیوں کا گندا پانی بہنے کی وجہ سے شہریوں کو آنے جانے مین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو کوئٹہ، قلات، خضدار، زیارت، سبی، نصیر آباد، بارکھان، کیچ، پنجگور، لسبیلہ، تربت، گوادراورمکران میں تیز ہواؤں،آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جا ری رہا، کوئٹہ سمیت متعدد شہروں میں نشیبی علا قے زیر آب آگئے۔

بارش کا پانی سڑکوں پر جمع ہو گیا جبکہ بجلی کا نظام بھی در ہم برہم ہو نے سے معمولات زند گی بری طرح متاثررہے۔ گزشتہ شب ہونیوالی بارش سے کوئٹہ کراچی شاہراہ پورالی ندی کا پل گزشتہ سال شدید بارشوں اور سیلاب سے ٹوٹنے کی وجہ سے عارضی قائم کیا جانیوالا پل بھی سیلاب کے باعث بہہ گیا جسکی وجہ سے آمددوفت معطل ہونے سے ٹرانسپوٹروں اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اسی طرح بولان میں پنجرہ پل کے ٹوٹنے کے بعد عارضی بنایا جانیوالا پل بھی شدید بارش کے باعث متاثر ہونے سے گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی جس سے لوگوں اور ٹرانسپورٹروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ادھر نانی ہنگلاج مندر کے قریب واپسی پر شدید بارش کے باعث یاتریوں کی بس الٹنے سے تقریباً 35 سے زائدافراد شدید زخمی جس میں 8 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔’

ریسکیو زرائع کے مطابق ہفتے کی شب اوتھل سے تقریباً 140 کلومیٹر دور نانی ہنگلاج مندر کے قریب سندھ کے شہر مہیڑ واپسی جانے والی یاتریوں کی بس نمبر JF.1859 شدید بارش کے باعث الٹنے سے تقریباً 35 سے زائد افراد شدید زخمی جس میں 8 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔زرائع کے مطابق بس میں 75 افراد سوار تھے جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

ڈسٹرکٹ حب کے مضافاتی علاقوں میں جاری طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی،ندی نالوں میں طغیانی او ر سیلابی ریلہ مال مویشیوں بہہ لے گیا ندی نالوں سے 50سے زائد مرے بکرے پائے گئے جبکہ حب ڈیم اور ملحقہ علاقوں موسلادھار بارشوں کے سبب آنے والے نچلے درجے کا سیلابی ریلہ حب ندی پل کے مقام پر عارضی متبادل راستہ کے کازوے کے پشتے بہہ کر لے گیا ایک مرتبہ پھر سے حب ندی متبادل راستہ پر ٹریفک کی روانی معطل اور سندھ وبلوچستان کا حب ندی کے عارضی راستے سے زمینی رابطہ منقطہ ہوگیا شہریوں اور ٹرانسپورٹرز نے حب مغر بی پاس پر سفر کرنے پر مجبور ہو گئے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے لگے اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ حب کے مضافاتی علاقوں میں جاری طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ہے موسلادھار بارشوں کے سبب ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی ریلے لوگوں کے مال مویشی بہہ کر لے گئے۔

اس حوالے سے لنگ لوہار سے آمد اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے طوفانی بارشوں نے لنگ لوہار میں تباہی مچادی ہے لوگوں کوکافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا موسلادھار بارشوں کے سبب ندی نالوں میں طیغانی اور سیلابی ریلے لوگوں کی ایک بڑی تعداد میں مال مویشیاں بہہ کر لے گیا اور لنگ لوہار کے مختلف پر 50سے زائد بکریاں مردہ حالت پائے گئے اور بڑی تعداد میں بکریاں لاپتہ ہیں انکے مرنے کے خدشات ظاہر کیا جارہا ہے اس حوالے سے لنگ لوہار کے لوگوں کے مطابق سیلابی ریلہ محمد بندیجہ کی 32قیمتی بکریاں،جاوید بندیجہ کی 4،سلطان کی 10اور منظور کے 8بکریاں بہہ کر لے گیا ہے جن میں سے اب تک 52بکریاں مردہ حالت میں پائے گئے ہیں جبکہ 20بکریاں اب لاپتہ ہیں متاثرہ مالداروں نے حکومت بلوچستان سے نقصانات کے ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اس طرح سے گزشتہ رات حب کے مضافاتی علاقوں بند مراد،ساکران اور حب ڈیم کے ایریا ز میں موسلادھار بارشوں کے بعد نچلے درجے کا سیلابی حب ندی میں داخل ہو گیا اور NHAکی جانب سے حب ندی میں عارضی متبادل راستہ پر قائم کازوے کے پشتے بہہ کر لے گیا جس کی وجہ سے سندھ وبلوچستان کا زمینی رابطہ منتقل ہو کر رہ گیا اور حب سٹی پولیس نے حب ندی عارضی راستہ کو بند کر کے ٹرانسپورٹرز کو حب مغربی پاس روٹ استعمال کرنے کرنے تبینہ کردی حب مغربی بائی پاس ٹریفک کا دباؤ بڑھتے ہی ٹریفک کا نظام درم برہم ہو گیا۔

چھوٹی بڑی گاڑیاں پھنس کر رہ گئی اور ٹریفک جام ہونے کے سبب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ بختیارآباد لیویز تھانہ کی حدود میں نیشنل ہائی وے N 65 پرایک کوچ، دو مسافر ویگن اور ایک کار الٹ گئی جبکہ ایک اور حادثہ میں دو موٹر سائیکلوں سے گر کر پانچ افراد بھی زخمی ہوگئے۔ ایک مسافر ویگن کوئٹہ سے جیکب آباد جبکہ دوسری مسافر ویگن جیکب آباد سے سبی جا رہی تھی کہ جبکہ کوچ کوئٹہ سے اوستہ محمد جارہی تھی۔ مختلف حادثات میں 35 افراد افراد زخمی ہوئے جن میں 8 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

واقع کی اطلاع ملتے ہی ایس پی ہائی وے عبدالعزیز سرپرہ، ڈی ایس پی ہائی وے منظور احمد جمالی، ایس ایچ او بختیارآباد ریاض الٰہی بلوچ نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اپنی نگرانی میں 1122 ریسکیو سینٹر منتقل کر دیا۔ حادثات کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر سبی منصور احمد قاضی کے احکامات پر بختیارآباد بی ایچ یو اور 1122 ایمرجنسی ریسکیو سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں، نیشنل ہائی وے کا عملہ اور لیویز فورس کیو آر ایف کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ زخمیوں کو 1122 ایمرجنسی ریسکیو سینٹر منتقل کر دیا گیا۔

جہاں پر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد شدید زخمیوں کو سول ہسپتال سبی اور نصیرآباد منتقل کردیا گیا۔ اسسنٹ کمشنر بختیارآباد کی ہدایات پر لیویز انتظامیہ بختیارآباد نے دیگر سواریوں کو متبادل گاڑیوں میں منزل مقصود کی جانب روانہ کردیا۔صوبے کے ندی نالوں میں بھی طغیانی کا سلسلہ جا ری رہا۔ بلوچستان میں مغربی ہواوں کا سلسلہ داخل ہونے کے بعد صوبے کے بیشتر علاقوں کی طرح ڈیرہ اللہ یار،جعفرآباد، اوستہ محمداورگنداخہ میں بھی بادل جم کر برسے، گزشتہ شام کو تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ شروع ہونے والی بارش رات دیر تک وقفے وقفے کے ساتھ جاری رہی، بارش کے باعث مین قومی شاہراہ، عدالت روڈ سمیت دیگر سڑکیں اور گلی محلے تالاب بن گئے۔

کہیں بارش کا پانی جمع ہوا تو کہیں کیچڑ کے باعث پھسلن ہونے سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، بارش کے دوران ڈیرہ اللہ یار کو بجلی سپلائی کرنے والے تمام فیڈرز ٹرپ کر گئے جسکے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

تحصیل نوکنڈی پاک ایران سرحدی علاقہ تفتان سیندک دوربن چاہ مشکچاہ دالبندین چاغی اور کوہ سلطان کے گردنواح میں موسلادھار بارش ہونے کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ نشیبی علاقوں میں بارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے مکینوں کوسخت مشکلات کاسامنا کرناپڑا جبکہ بارش موسلادھاربارش ہونے سے موسم کافی خوشگوار ہوگیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج (اتوار)کو کوئٹہ، قلات، خضدار، زیارت، بارکھان، چمن، پشین، نوشکی، نوکنڈی اوردالبندین میں تیز ہواؤں،آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔