کوئٹہ: بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مو سلا دھار بارش،ژالہ باری اور آندھی چلنے کا سلسلہ جا ری،بارشوں سے کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، جبکہ بارش سے ہونے والے مختلف حادثات میں تین افراد جاں بحق ہوگئے،ضلع لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل میں گزشتہ سال آنے والے سیلاب کے دوران ٹوٹنے اور بہہ جانے والی پلوں میں سیلابی ریلے آنے سے کراچی سے کوئٹہ اور اندرون بلوچستان جانے والی شاہراہ بلاک ہوگئی، مکران ڈویژن میں کئی۔
مکانات گر گئے اور مال مویشیوں کی ہلاکتوں کے اطلاع موصول ہوئی اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کوکوئٹہ، قلات، خضدار، زیارت، بارکھان، دالبندین،آواران، پنجگور، تربت،لسبیلہ اور گردو نواح میں تیز ہواؤں،آندھی اورگرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جا ری رہا جس کے باعث نشیبی علا قے زیر آب آگئے۔ خضدار اور گردنواح کے علاقوں میں شدید بارش اور ژالہ باری گندم ٹماٹر کی کھڑی فصلوں کو نقصان، تمپ نہنگ ندی کا تیز پانی ایک شخص کو بہا کر لے گیا، مکران ڈویژن میں کئی مکانات گر گئے ۔
اور مال مویشیوں کی ہلاکتوں کے اطلاع موصول ہوئی بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہو نے سے شہریوں کو مشکلات سامنا کرنا پڑا جبکہ دوسری جانب سے ٹریفک کی روانی بھی معطل ہو گئی۔ضلع پنجگور تحصیل پروم میں دیوار گرنے سے دو نوجوان عدنان ولد جمعہ اور سلیمان ولد حاجی داد محمد ساکنان ریش پیش جان بحق ہوئے علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ موٹر سائیکل پر سوار ہوکر گھر جارہے تھے کہ اچانک تیز ہواں و طوفانی بارش سے خود کو بچھانے کی خاطر انہوں نے دیوار کا سہارا لیا کہ اچانک دیوار گرنے سے دونوں نو جوان دیوار کے تلے دب گئے، علاقے کے لوگوں نے انہیں دیوار کے ملبے کے نیچے سے نکالا جو موقع پر ہی جان بحق ہوئے تھے۔
ادھرمکران ڈویژن کے تحصیل تمپ میں نہنگ ندی کے تیز بہاؤ میں ایک شخص الہی بخش عرف جانی ندی پار کرتے ہوئے بہہ گیا۔ میونسپل کمیٹی تمپ اور لیویز اہلکار ماہر غوطہ خوروں کی مدد سے اس کی تلاش میں مصروف ہیں تاحال ان کا پتہ نہیں چل رہا۔ تحصیل تمپ کے اردگرد کے علاقوں گومازی، دازن،تمپ، ملانٹ پھل آباد، نزرآباد،رودبن بالیچہ،آسیہ آباد میں شدید گرج چمک تیزآندھی اورژالہ باری کے ساتھ بارش،بارش کی ساتھ موبائل نیٹ ورک کے سگنل غائب،تمپ کی تینوں فیڈروں کے بجلی کی نظام درہم برہم،نشیبی علاقوں میں شدید سیلابی منظر،متعدد آم،کھجور کی درختیں اور جھونپڑیان،چاردیواریاں، کے نقصان کی اطلاع،اتوار کی شام ایک سے دو گھنٹے کے آندھی اور تیز بارش نے تحصیل تمپ کو شدید متاثر کردیا،جبکہ مختلف علاقے کے مکینوں کے مطاب مکانات چار دیواریاں کہن و کاریز باغات اور کھڑی فصلیں طوفانی بارشوں تیز آندھی کے نظر ہوگئے ہیں مال مویشیویاں ہلاک اور کئی لوگ بے گھر ہوگئے ہیں بجلی کے کھمبے زمین بوس ہوگئے ہیں۔تمپ شہر میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مالی نقصانات کا اندیشہ بھی حد سے زیادہ ہے۔
پیر کے روز خضدار شہر اور گردنواح کے علاقوں میں تیز بارش ہوئی جبکہ زیدی میں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی جس کی وجہ سے گندم کی کھڑی اور ٹماٹر کی کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا علاوہ ازیں فیروزآباد۔باغبانہ۔ سمیت دیگر علاقوں میں بھی گندم کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ ضلع لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل میں مسلسل تیسرے دن موسلادھار بارش اور تیسرے دن بھی گزشتہ سال آنے والے سیلاب کے دوران ٹوٹنے اور بہہ جانے والی پلوں میں سیلابی ریلے آنے سے کراچی سے کوئٹہ اور اندرون بلوچستان جانے والی شاہراہ بلاک ہوگئی اور رات کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔پیر کی شام اور شب کوضلع لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل سے تقریباً 25 کلومیٹر دور وایارو اور سکن کے مشرقی پہاڑوں میں موسلادھار بارش کے سبب وایارو کے مقام سے کوئٹہ،کراچی قومی شاہراہ تیسرے روز بھی بلاک ہوگئی۔
دونوں جانب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ہیں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔شاہراہ وایارو کے قریب پل ٹوٹنے کے سبب متبادل راستے میں پانی کے ریلے کے سبب شاہراہ بلاک ہوگئی ہے۔گزشتہ سال مون سون بارشوں میں بہہ جانے اور ٹوٹنے والی پلیں اب تک تعمیر نہ ہوسکی ہے،حالیہ دنوں میں بارش اور سیلابی ریلے آنے سے بار بار مین شاہراہ کا بندھ ہونا۔مسافروں کے لئے اذیت کا باعث بن رہا ہے، جب کہ وفاقی حکومت اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی خواب خرگوش میں محو ہے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں گزشتہ سال سیلاب سے متاثرہ پلوں کی تعمیر تاحال نہ ہوسکی۔ اور متبادل راستوں سے کام چلایا چارہا ہے جس کے باعث حالیہ بارشوں سے روزانہ نچلے درجے کا سیلابی ریلہ آنے سے بھی قومی شاہراہ ہر طرح کے ٹریفک کے لیئے بار بارمعطل ہوجاتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24گھنٹوں کے دوران خضدار، لسبیلہ، کیچ، آواران، خاران، سوراب، واشک، چاغی، قلعہ عبد اللہ، قلعہ سیف اللہ، زیارت، ژوب، ہرنائی، دکی، لورالائی، بولان، مستونگ، سبی، پشین کوئٹہ میں تیز ہواؤں،آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے اس دوران متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ تمپ سول سوسائٹی کے ترجمان نے حکومت وقت،ضلعی انتظامیہ اور محکمہPDNA سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ تمپ کے عوام کسمپرسی کے عالم اور بے سروسامانی کے ساتھ آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔بالیچہ،تمپ،دازن سمیت پورے ضلعی کیچ کو عافت زدہ قرار دیکر نقصانات کا تخمینہ لگاکر اْنکے ازالے کے لئے فوری فنڈز کا اجراء کیا جائے تاکہ عوام کو بہتر ریلیف مل سکے۔