گوادر: بی اے پی کے مرکزی صدر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی یہاں ملاقات ہوئی۔
جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی دونوں رہنماؤں نے ایک سیاسی جماعت کی جانب سے ملک میں سیاسی کشیدگی میں اضافے اور جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کی سیاست کی مزمت کی جبکہ ملاقات میں قوم کی جانب سے منفی سیاست کو مسترد کرکے پاک فوج اور قومی سلامتی کے اداروں پر بھرپور اعتماد پر اظہار اطمینان کیا گیا۔
ملاقات میں بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور مسائل کے حل پر بھی گفتگو ہوئی وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی وفاق کے عملی تعاون کے بغیر ممکن نہیں تاہم بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے فنڈز میں بھی کمی کا سامنا ہے اور پی پی ایل کی جانب سے بلوچستان کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی جا رہی ہے چیئر مین پی پی پی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی احساس محرومی کے شکار چھوٹے صوبوں کو اہمیت دیتی ہے انہوں نے یقین دلایا کہ وہ بلوچستان کے مالی مسائل کے لئے وزیراعظم اور متعلقہ وفاقی وزراء سے بات کرینگے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے پاک ایران سرحد پر بارڈر مارکیٹ اور ایران گوادر بجلی منصوبے کے افتتاح کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک تاریخ ساز لمحہ قرار دیا ہے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران اپنے عوام کے روزگار اور ان کی خوشحالی کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں ایران ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے تاریخی ثقافتی، مذہبی، تجارتی اور سفارتی رشتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ خام تیل، گیس، خوردنی اشیاء اور توانائی کے شعبوں سمیت دوطرفہ علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اورپاکستان اور ایران کے مابین اربوں روپے کی سالانہ تجارت ہوتی ہیاس تجارت کو رسمی شکل دینے کیلئے ضروری ہے کہ یہ تجارت بینکنگ چینلز کے ذریعے کی جائے تاکہ اس تجارت کو باقاعدہ طور پر قانونی شکل دیتے ہوئے دونوں ممالک کی معاشی اور اقتصادی ترقی میں نمایاں تبدیلی آسکے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت بارڈر کے روزگار سے وابستہ افراد کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہے اور پاک ایران بارڈر پر مزید مارکیٹوں کاقیام عمل میں لایا جارہاہیپاک ایران سرحدی قصبہ مند ردیگ بارڈر پر پاک ایران کے اشتراک سے پاک ایران بارڈر مارکیٹ کا منصوبہ مکمل کیاگیا ہے اور آج اس منصوبے کے باقاعدہ افتتاح کیلئے دونوں ملکوں کی قیادت یہاں موجود ہے انہوں نے کہا کہ پاک ایران سرحد ایک تاریخی تجارتی کوریڈور ہے۔
جو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں منفرد اہمیت کا حامل ہے اور عالمی پابندیوں کے باوجود ایرانی معیشت نے مثالی ترقی کی ہے جس کیلئے ایران کے عوام اور ان کی قیادت خراج تحسین کی مستحق ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاک ایران کے اشتراک سے تعمیر ہونے والی جوائنٹ بارڈر مارکیٹ نہ صرف مکران بلکہ بلوچستان میں معیشت کا گیٹ وے ثابت ہوگی وزیراعلیٰ اس امر پر زور دیا کہ بارڈر پر امن وامان قائم کرنے اورکراس بارڈر دہشتگردانہ واقعات کو روکنے کیلئے دونوں برادر ممالک کی جانب سے مشترک کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے پاک ایران مشترکہ بارڈ کمیشن ایک اہم فورم ہے۔’
جس میں بارڈر سے متعلق امور کو طے کیا جاتاہے انہوں نے کہا کہ پاک ایران تجارت کا کثیر حصہ غیر رسمی تجارت پر مبنی ہے ہمیں اس تجارت کو باقاعدہ طور پر ایک رسمی شکل دینے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گیبدقسمتی سے غیر رسمی اور غیر قانونی تجارت کے باعث بارڈر سے وابستہ افراد کے روزگار کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہوتا ہے اورسرحدی تجارت کے بند ہونے سے بہت سے خاندان متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ہم ایک ایسے صوبے میں رہتے ہیں جہاں زیادہ تر لوگوں کا روزگار سرحدی تجارت سے وابستہ ہے اورصوبائی حکومت کو اس تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کا بخوبی علم ہے انہوں نے کہا کہ سرحدی تجارت کی بہتر انداز سے روانی کیلئے اس تجارت سے وابستہ افراد کا ایک دیرینہ مطالبہ غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ تھاحکومت نے تجارت اور تاجروں کے مسائل کے حل اور بارڈر ٹریڈ کے فروغ کیلئے غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کرتے ہوئے سرحدی تجارت میں حائل دیگر کئی ایک رکاوٹوں کو ختم کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں کے لوگ محب وطن ہیں۔یہاں کی معیشت کا کل دارومدار بارڈرٹریڈ سے وابستہ ہے اور جب بارڈر بند ہو جاتا ہے تو یہاں کے خاندانوں کے چولہے بجھ جاتے ہیں ہمیں ان کے تمام مسائل کا ادراک ہے یہاں غیر قانونی تجارت دشوارگذار راستوں سے ہوتی ہے جو کئی بار حادثات کا باعث بھی بنتی ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ معاشی اور اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ بارڈر ٹریڈ کو زیادہ موثر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جنکے اثرات یہاں کے لوگوں اور مجموعی طور پر پاکستان کی معیشت کیلئے بہتر ہوں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان گوادرکی ترقی کیلئے پرعزم ہے۔
اور گوادر کی موجودہ اور مستقبل کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایران سے اضافی 100میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے منصوبے کو مکمل کرلیاگیاہے ا نہوں نے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ایران سرحد سے گوادر تک 138کلو میٹر طویل ٹرانسمیشمن لائن بچھائی گئی ہیاس اہم منصوبے کی بدولت گوادر کے گھریلو اور صنعتی صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہوسکے گی۔
منصوبے کے افتتاح کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر عزت مآب ابراہیم رئیسی،وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری،وفاقی و صوبائی وزراء سمیت اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور دیگر اعلیٰ وفاقی و صوبائی حکام موجود تھے۔