کوئٹہ: گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان کے صدرمجیب اللہ غرشین نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی منظوری دیدی ہے جس آئندہ ایک دو روز میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا ۔
جس کے بعد گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی پریس کلب کے سامنے جاری علامتی بھوک ہڑتال ختم اور19جون کوبلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرے نہ کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کی رات سیکرٹری جنرل خادم علی بگٹی،چیئرمین جنرل،قادر بخش رئیسانی،چیف آرگنائزرسید احمد ناصرچیف آرگنائزاور دیگر صوبائی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی نے 2021ء کے شروع میں اساتذہ،طلباء،اور تعلیمی اداروں کے مسائل پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت بلوچستان کو پیش کیا جس میں پرائمری و مڈل کی سطح پر پڑھانے والے اساتذہ کی اپ گریڈیشن،ٹائم اسکیل کے انجماد کے خاتمے، پری میچور انکریمنٹ کی بلاجواز کٹوتی کی بندش،ٹیچنگ الاونس کی شرح میں اضافہ، ایس ایس ٹیز ٹائم اسکیل سٹرکچر کی تشکیل نو اوردیگر مطالبات شامل تھے حکومت بلوچستان خصوصاً محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار کوا س بابت متعدد مراسلے لکھے گئے لیکن حکومت مسلسل سردمہری کرتی رہی جس پرجی ٹی اے آئینی کی قیادت نے با آمر مجبوری مارچ2021ء میں باقاعدہ مرحلہ وار احتجاجی تحریک شروع کی جس کے نتیجے میں مسائل کے حل کی غرض سے محکمہ تعلیم اور حکومت کے دیگر افسران ے ساتھ تنظیم کے نمائندگان کے کئی اجلاس منعقد ہوئے ۔
جس کے باقاعدہ منٹس جاری ہوئے۔انہوں نے کہا کہ جی ٹی اے آئینی کے ڈیمانڈ پر جونیئر اساتذہ کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے باقاعدہ سمری تیار ہوکرحکام بالا کو منظوری کیلئے ارسال کی گئی سمری پر مختلف سطح پر صوبائی کابینہ، اپ گریڈیشن بورڈ سے منظوری کے اعتراضات لگائے گئے اور سمری سردخانے کی نظر کرنے کی کوشش کی گئی جی ٹی اے آئینی کی قیادت نے مجبور ہوکر 18جولائی 2022ء سے ایک مرتبہ پھر مطالبات پر عملدرآمد کیلئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ابتداء میں جلسہ و جلسوس،مظاہرے اور ساتھ ہی علامتی بھوک ہڑتال شروع کی 3اگست سے 8قائدین نے صوبائی صدر حاجی مجیب اللہ غرشین کی سربراہی میں تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کی جو 38روز تک جاری رہی جس کے بعدوزیراعلیٰ،وزیرتعلیم، سیکرٹری تعلیم بلوچستان سے مسائل کے حل کے حوالے سے تنظیم کی قیادت کے باقاعدہ مذاکرات ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے موقع پر اصولی طور پر اپ گریڈیشن کی منظوری دی۔
اوروزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ تعلیم کو سمری پیش کرنے کی ہدایت کی اس دوران صوبائی کابینہ اور اپ گریڈیشن بورڈ نے بھی اپ گریڈیشن کی باقاعدہ منظوری دی صرف مالی اخراجات پر محکمہ تعلیم اور محکمہ خزانہ کی ڈیڈلاک برقرار رہا جو گزشتہ روز طے پاگیا ہے جس کے بعد سمری وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کو منظوری کیلئے ارسال کی گئی جس کی آج وزیراعلیٰ نے باقاعدہ منظوری دیدی ہے جس کے بعد آئندہ ایک دو دن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو، اپوزیشن لیدڑملک سکندر خان ایڈووکیٹ،وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری،صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی،صوبائی وزیر زراعت اسد بلوچ، ایم پی اے ثناء اللہ بلوچ،نصراللہ زیرے،ملک امان اللہ مہترزئی،سیکرٹری تعلیم عبدالروف بلوچ اوردیگر کے شکرگزار ہیں کہ جنہوں نے اساتذہ کی اپ گریڈیشن میں اپنا کردارادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے اپ گریڈیشن کی مظوری دیئے جانے کے بعد گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی پریس کلب کے سامنے جاری علامتی بھوک ہڑتال ختم کرنے اور 19جون کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے مظاہرہ نہ کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی اساتذہ سے بھی امید کرتی ہے کیونکہ اپ گریڈیشن کا مسئلہ حل ہوچکا ہے اس کے بعد دیگر اساتذہ بھی اپنے احتجاج کو ختم کرتے ہوئے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں گے۔