|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان کے بزرگ سیاستدان و سابق وزیراعلیٰ و چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان روایاتوں کا امین صوبہ ہے ۔ جس میں خواتین کو ایک باپردہ مقام دیا گیا ہے ۔ مسلم باغ سے بچیوں کا تعلیم مسائل کیلئے کوئٹہ آنا اور بعد داخلہ نہ بھیجنے کی وجہ سے طالبہ کی خودکشی ایک دلخراش اور افسوسناک واقع ہے جس سے ہر بلوچستانی کو دکھ پہنچا ہے ۔ حکومت تحقیقات کیلئے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے تاکہ حقائق سامنے آسکیں ۔ یہ بات انہوں نے مسلم باغ کالج کی طالبہ ثاقبہ کاکڑ کی داخلہ نہ بھجوانے پر خودکشی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم روایات کے حامل لوگ ہے بلوچستان میں پشتون و بلوچ معاشرے میں خواتین کو انتہائی عزت کی نگاہ دیکھا جاتا ہے ۔لیکن جس طرح مسلم باغ کی باپردہ بچیاں گزشتہ کالج میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کیلئے بطور احتجاج کوئٹہ آئی اگر اس وقت اس معاملے کو حل کیا جاتا تو یقیناًاس طرح افسوسناک واقعہ رونما نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس آمر کی ہے کہ چونکہ یہ افسوسناک رونما ہوچکا ہے ۔متاثرہ خاندان کی دکھوں کا مداوا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ایک صاف و شفاف انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے جس پر متاثرہ خاندان کو بھی اعتماد ہو ۔اور حقائق کو سامنے لایا جاسکے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو رونما ہونے سے روکا جاسکے ۔کیونکہ اس طرح کے واقعات سے ہمارے بچوں کے ذہنوں پر منفی اثرا ت مرتب ہونگے ۔کیونکہ بلوچستان میں پہلے سے تعلیم میں خواتین کی تعداد انتہائی کم ہے ۔حکومت اس واقعہ کی تحقیقات اور آئندہ ایسا واقعہ نہ رونما ہو ۔ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے اور حقائق عوام کے سامنے لائے کیونکہ اس واقعے نے پوری بلوچستان کے عوام کو صدمہ پہنچا ہے ۔