کوئٹہ: بلوچستان صوبائی حکومت نے صوبے میں ممکنہ مون سون بارشوں کی تیاریوں کے سلسلے میں جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ شدید بارشیں ہونے کی صورت میں نقصانات کا اندیشہ نہ رہے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کی زیر صدارت مون سون پلان کی تیاری اور حفاظتی انتظامات سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایس ایم بی آر روشن علی شیخ، سیکرٹری پی ایچ ای صالح محمد بلوچ، سیکرٹری زراعت امید علی کھوکھر، سیکرٹری لائیو اسٹاک ارشد حسین بگٹی، سیکرٹری فنانس زاہد سلیم، ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے تمام متعلقہ سرکاری محکموں کے مابین مربوط کوآرڈینیشن اور برساتی نالوں، سیوریج سسٹم کی درستگی اور صفائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ نے آبی گذرگاہوں پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا اور اس پر فوری طور عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق تمام ادارے تیاریاں مکمل رکھیں مشینری ڈی واٹرنگ پمپ تیار اور ریسکیو عملے کو الرٹ رکھا جائے اس موقع پر متعلقہ سرکاری محکموں کے افسران نے مون سون پلان کے حوالے سے تجاویز اور تیاریوں کے حوالے سے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں مون سون بارشیں شروع ہونے والی ہیں گزشتہ سال کی بارش ہم سب کے لیے سبق تھی، بارشوں میں عوام کو نقصان سے بچانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔مون سون بارشوں میں کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لییپیشگی کنٹی جینسی پلان تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں میں کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی کنٹی جینسی پلان مرتب کیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ نشیبی علاقوں کی نشاندہی کی جائے اور شہریوں کو مشکلات سے بچانے کے لیے ضلعی انتظامیہ تمام وسائل بروئے کار لائے،اس معاملے پر کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور چھوٹے بڑے برساتی نالوں پر نظر رکھی جارہی ہے اگر کہیں کوئی مسئلہ ہو تو اسکو فوری حل کیا جاسکے تاکہ آنے والے مو ن سون بارشوں میں برساتی پانی شہر سے آسانی سیگزر جائے۔