کوئٹہ: زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی بیان میں کہا ہے کہ کیسکو کازمینداروں کے ذمے 142ارب کا بقایا جات کا ذکر کیا گیا غلط ہے، اس کی تفصیلی مندرجہ ذیل ہے، 85کروڑ روپے 2001ء میں زمیندار شہداء میاں غنڈی کی خون بہا میں معاف کروائے گئے تھے، زمیندار چار ہزار چھ ہزار فیکس بلوں کی مدد میں ادا کرتے رہے ، 2013میں پانی وبجلی کے سیکرٹری سکندر احمد رائے، چیئرمین واپڈا سید راغب عباس شاہ نے دورہ کوئٹہ میں متنازعہ رقم قرار دیا جس کا نوٹیفکیشن کی تحریری ثبوت ہمارے ساتھ محفوظ ہے، اسی بناء پر 2013ء کے الیکشن میں زمینداروں نے حصہ لیا اور کامیاب ہوئے، متنازعہ رقم کی قطعاً ادائیگی نہیں کرینگے، وفاقی بجلی وپانی کے وزیر نے بدقسمت صوبے کے زرعی رزق کا کوٹہ 500میگاواٹ مقرر کیا ہے زمیندار فریاد لے کر اسلام آباد گئے بعد میں اسلام آبادمیں معاہدہ ہوا کہ آج کے بعد زرعی ٹیوب ویلوں کو آٹھ گھنٹے بجلی بعدتعطل اچھی وولٹیج کے ساتھ فراہم ہو گی مگر کیسکو واپڈا اس میں بھی ناکام ہوئی، کسی ٹیوب ویل پر میٹر نہیں،گرڈ ریڈنگ کا تمام یونٹ ٹیوب ویلوں پر کسی حساب کتاب کے بغیر ڈال دی جاتی ہے، لاکھوں درخت سبزہ جات تباہ ہوگئے، زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں، اس وقت بجلی کی ہاتھوں 600ارب روپے کے نقصانات سے دو چار ہوئے، اس کا ذمہ دار کون ہے