وڈھ: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ بدھ کے روز خضدار کی تحصیل وڈھ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی رہائش گاہ پر گئے اور ان سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران ملک کے تازہ ترین حالات، تحصیل وڈھ کی کشیدہ صورتحال اور خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ صوبے میں صدیوں سے آباد مختلف اقوام و قبائل کو آپس میں شیر و شکر رکھنے، عوام کو سیاسی شعور دینے، عوامی حقوق و اختیارات کی پاسداری کرنے اور ان کو درخشندہ مسقبل کی راہ گامزن کرنے میں ہمارے سیاسی اکابرین کی گرانقدر خدمات اور قربانیاں ہیں۔
اس ضمن میں حکومت کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے بھر میں امن اور بھائی چارے کی فضاء کو برقرار رکھنے میں بھرپور کردار ادا کریں اور یہ بھی حکومت فریضہ بنتا ہے کہ وہ صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہہ دیں اور اس مسئلہ کا جلد از جلد پائیدار حل نکالیں۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں قبیلوں اور فرقوں کے حوالے سے موجود حساسیت کو سنجیدگی سے لینے اور پائیدار حل کی جانب لے جانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ترقی اور خوشحالی صرف پرامن اقوام اور قبائل کا ہی مقدر بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک غریب اور پسماندہ بلوچستان قطعاً مزید قبائلی جھگڑوں، نفرتوں اور تعصبات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ پشتون بلوچ آن خوش قسمت اقوام میں سے ہیں جن کے سیاسی اکابرین نے اندرونی جنگ و جدل کا راستہ ترک کر کے اجتماعی امن اور ترقی کو اپنا مقصدِ حیات بنا کر آگے بڑھے ہیں ہم آج بھی اپنے سیاسی اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بشردوستی، ترقی پسندی اور رواداری کے روادار ہیں۔ گورنر بلوچستان نے اس بات پر یقین کا اظہار کیا ہے ہمارے سیاسی اکابرین، علماء کرام، مشائخ عظام اور قبائلی سرکردہ افراد عوام دوست ہیں اور وہ اجتماعی مفاد کی خاطر پرامن بلوچستان اور روشن مستقبل کیلئے موثر لائحہ عمل کے تعین کر سکتے ہیں۔ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے ایک آئینی سربراہ کی حیثیت سے انہیں بڑے چیلنجوں سے نمٹنا ہے اس ضمن میں آپ سب کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے