سوراب: سوراب اورگردنواح میں قحط سالی نے پنجے گاڑلیئے ،کئی عرصوں سے بارشیں نہ ہونے کے باعث زمیندار،مالدارطبقہ سمیت اہلیان علاقہ مشکلات کاشکار،عوامی حلقوں کاحکومت سے علاقہ کے خصوصی پیکج کے اعلان کامطالبہ ،تفصیلات کے مطابق صوبے کے دیگرعلاقوں کی طرح تحصیل سوراب کے علاقے گدر،مولی ،ماراپ ،جیوا،لاکھوریاں ،شہدازئی آڑچنوبھی اس وقت شدیدقحط سالی کی لپیٹ میں ہیں ،کئی سالوں سے بارشیں نہ ہونے کے باعث زیرزمین پانی کی سطح خطرناک حدتک گرچکی ہے جبکہ چراگاہیں خشک ہونے کی وجہ سے مالدارطبقہ بھی سخت مشکلات کاشکارہے،چونکہ علاقہ کے لوگوں کازریعہ معاش زراعت اورگلہ بانی کے شعبوں بھی منحصرہے مذکورہ دونوں شعبے قحط سالی کی وجہ سے شدیدمتاثرہوچکے ہیں،زمینداراورمالدارطبقہ اس وقت نان شبینہ کامحتاج اوراپنے خاندانوں کی کفالت کے لیئے مصائب کاسامناکررہے ہیں ،کئی علاقوں میں قحط سالی کی وجہ سے زیرزمین پانی کی سطح گرنے کے باعث مکینوں کوپینے کاپانی تک میسرنہیں جس کی وجہ سے وہ نقل مکانی کررہے ہیں،یہاں کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ علاقہ کوآفت زدہ قراردیکرمتاثرہ زمینداراورمالدارطبقہ کے لیئے خصوصی پیکج کااعلان کریں تاکہ ان کی معاشی پریشانیوں کاازالہ ہو۔