|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2016

سبی: بلوچستا ن نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلوچ قوم تعصب پسند نہیں صدیوں سے ایک دوسرے کی غموں خوشیوں میں برابر کی شریک قوموں کو آپس میں لڑانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے چاکر اعظم یونیورسٹی سبی کے نام کو تبدیل کرنے کی کوشش بھی نہ کی جائے گورنر بلوچستان تعصب پسندی کو ہوا دے رہے ہیں گورنر بلوچستان کی تبدیلی وقت کی ضرورت بن گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوکل گورنمنٹ ریسٹ ہاؤس سبی میں قومی خبر رساں ادارے آئی این پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی این پی سینٹرل کمیٹی کے ممبر واجہ یعقوب بلوچ، بی این پی مینگل سبی کے صدر حمید اللہ بلوچ، جنرل سیکرٹری درمحمد بلوچ، سینئر نائب صدر ماسٹر عبدالمجید ڈپٹی جنرل سیکرٹری گل زمان مینگل ،جوانیئر نائب صدر گل رحمن ، انفارمیشن سیکرٹری یار علی بلوچ، سیکرٹری ماہی گیری امام بخش بلوچ، کونسلر میر غلام رسول دھرپالی ، بابو فیض مینگل ، سینئر رہنما علی احمد بلوچ ، سابق صدر ملک سلطان دہپال کے علاوہ پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھیں، واجہ ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ سازش کے تحت بلوچ علاقوں کو تعلیمی پسماندگی کا شکار کیا جارہا ہے بلوچ علاقوں کو تعصب کا نشانہ بناکر تعلیم کے دروازے بند کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے خضدار یونیورسٹی جس کیلئے بی این پی مینگل کے سربراہ قائد سردار اختر جان مینگل نے 100ایکٹر سے زائد فری زمین فراہم کی گورنر بلوچستان کی نااہلی تعصب پسند سوچ کی وجہ سے تاحال فعال نہ ہوسکی جبکہ چاکر اعظم یونیورسٹی جو سبی بولان نصیر آباد جعفرآباد ڈیرہ بگٹی سوئی کوہلو کے سینکڑوں طلباء وطالبات کیلئے انتہائی ضروری ہے ابھی تک اس کی تعمیر کیلئے ایک انیٹ بھی نہیں لگائی جاسکی جبکہ یونیورسٹی کو نام بھی تبدیل کرنے کی سازشش کی جارہی ہیں ہم نے کبھی تعصب کی سیاست نہیں کی بلوچستان میں بسنے والے تمام قبائل ہمارے لئے عزت واحترام کا باعث ہیں تاہم گورنر بلوچستان جو بلوچستان کی عوام کی ترجمانی کرنے والی شخصیت سمجھی جاتی ہے ان کی جانب سے ایسے تعصب زدہ اقدام سے بلوچستان میں بسنے والے بلوچ پشتون قبائل کو دست ودگربیان کرنے کی کوشش قابل مذمت ہیں بی این پی مطالبہ کرتی ہیں کہ گورنر بلوچستان کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور ایسے پشتون رہنما کو اس منصب پر لایا جائے تو بلوچستان کی ترقی خوشحالی میں اپنا رول پلے کرتے ہوئے تعصب کی سیاست نہ کرے ۔سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ پشتون تاریخ کے کئی نامور لیڈر وں میں احمد شاہ ابدالی ،باچا خان ، خان عبدالصمد خان نام سے درسگاہیں قائم کی جائیں تو ہمیں خوشی ہوگی کیونکہ بلوچ قوم تعصب سے بالاتر ہیں جو اپنے برادراقوام کی بھی ترقی خوشحالی چاہتی ہے امن بھائی چارے اور محبت کا پیغام دینے والی بلوچ قوم ہر قوم قبیلے کا احترام کرتی ہیں لیکن ہمارے امن کے پیغام کو کمزدوری نہ سمجھا جائے چاکر اعظم یونیورسٹی سبی کا نام تبدیل کرنے کا سوچنے والوں کو انتباہ کرتے ہیں کہ وہ علم دوستی کو پروان چڑھائیں تعصب اور قومیں کو لڑانے کی کوشش وسازشیں کرنے والے ہمیشہ ناکام ہوتے ہیں کیونکہ بلوچ قوم ہم جائز حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ۔