|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2016

تربت : نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر ‘سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی کہدہ محمد اکرم دشتی نے کہاہے کہ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کے حوالے سے پلڈاٹ کی رپورٹ نے نیشنل پارٹی کی جمہوری تنظیم اور جمہوری سیاسی جدوجہد پرمہر تصدیق ثبت کردی ہے ‘ پلڈاٹ کا رپورٹ ورکروں کی جدوجہد اور قربانیوں کاثمرہے ‘ نیشنل پارٹی نے خود کو ملک کی دوسری جمہوری پارٹی کی حیثیت سے ثابت کرکے ورکروں کے سرفخرسے بلندکردئیے اور وہ عناصر جو سیاست کو کاروبار سمجھ کر میدان میں آئے ہیں انہیں اس رپورٹ سے مایوسی ہوئی ہے ‘ مسلح جدوجہد کسی قوم کے مسائل کا حل نہیں ہے‘ان خیالات کااظہار انہوں نے تربت پہنچنے کے بعد پارٹی آفس میں مقامی رہنماؤں اور ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ‘پارٹی آفس پہنچنے پر ورکروں نے ان کا والہانہ استقبال کیا جبکہ انہوں نے ضلع کیچ کے صدر محمدطاہربلوچ ‘ تحصیل صدر قادربخش بلوچ سے تنظیمی امور وعلاقائی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ‘ کہدہ محمد اکرم دشتی نے ورکروں سے اپنے خطاب میں کہاکہ پلڈاٹ جیسے غیرجانبدار ادارہ کی جانب سے پاکستان میں سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کے حوالے سے شائع رپورٹ میں دوسرے نمبر پر آنے سے ثابت ہواہے کہ نیشنل پارٹی خود کو بحیثیت ایک مکمل جمہوری سیاسی جماعت منوانے میں کامیاب ہوئی ہے اوریہ ثابت ہوگئی ہے کہ نیشنل پارٹی جمہوری مزاج اورجمہوری کلچر رکھتی ہے اور پارٹی کی سائنسی تعریف پر پورا اترتی ہے ‘ انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے اندر مکمل جمہوری کلچر ہے یونٹ سے لیکر پارٹی کے اعلیٰ اداروں تک وقت مقررہ پر اجلاس ہوتے ہیں جن میں سیاسی وتنظیمی معاملات پرکھل کربحث ہوتی ہے ‘ پارٹی میں خود تنقیدی اور خوداحتسابی کاایک مضبوط نظام بھی موجودہے ہروقت خامیوں وکوتاہیوں کاجائزہ لیاجاتاہے اور پارٹی کی مرکزی ‘صوبائی ‘ضلعی ‘تحصیل اوریونٹ سطح تک کے عہدیداروں کاچناؤ باقاعدہ جمہوری طرز پر ہوتاہے ‘ نیشنل پارٹی نے پارٹی کے اندرجمہوری کلچر کوفروغ دیکر خود کو دیگر پارٹیوں کیلئے مشعل راہ بنایاہے انہوں نے کہاکہ یہ سب کچھ پارٹی کے مخلص اورنظریاتی ورکروں کی محنت کا ثمرہے جو سامنے آرہاہے جس پر ورکروں کو فخرہونی چاہیے اور پارٹی ورکراسی کمٹمنٹ کے تحت پارٹی کی اس نیک نامی اورجمہوری کلچرکو مزید پروان چڑھانے کیلئے جدوجہد جاری رکھیں ‘ کہدہ محمد اکرم دشتی نے کہاکہ کچھ سیٹھ پیسہ اور دولت کے بل بوتے پر علاقہ اور عوام پر قابض ہونے کی جوکوشش کررہے ہیں انہیں بتادینا چاہتے ہیں کہ دولت سے جمہوری جدوجہد کامقابلہ نہیں کیاجاسکتا اور کاروباری میدان کے شاہسوارسیاست کے میدان میں نیشنل پارٹی کو زیرنہیں کرسکتے اس لئے وہ قوم کامستقبل تباہ کرنے کے بجائے اپنے کاروبار کے فروغ کیلئے دیگر ذرائع آزمائیں ‘انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہد بلوچ کو ایک قوم کی حیثیت سے منظم کرنا ہے جن عناصر سے قوم کی بنیادیں مضبوط ہوتی ہیں انہیں مستحکم کریں گے انہوں نے کہاکہ مسلح جدوجہد کسی قوم کے مسائل کا حل نہیں رہاہے اورنہ ہی یہ بلوچ کے مسئلہ کاحل ہے ۔