|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2016

واشنگٹن/بیروت: امریکی وزیر خارجہ نے وارننگ دی ہے کہ اگر شام میں جنگ بندی نہیں ہوئی تو شام ایک متحدہ ملک کی حیثیت سے سلامت نہیں رہے گا۔وہ سینٹ کی ایک کمیٹی کے سامنے بیان دے رہے تھے۔ بعض اراکین کانگریس نے خطرہ ظاہر کیا کہ روس اور امریکہ کی تجویز کردہ جنگ بندی پر عملدرآمد مشکل ہے تو اس پر امریکی وزیر خارجہ نے جواب دیا تو امریکہ ’’منصوبہ بی‘‘ پر عملدرآمد کرے گا جس کا مطلب براہ راست امریکی اتحادیوں کی شام کی جنگ میں مداخلت ہوگی۔ اسی طرح خانہ جنگی میں ملوث سعودی عرب کے حامی جنگجوؤں کا خیال ہے کہ جنگ بندی پر عملدرآمد مشکل ہے۔ اسی طرح جہادی تنظیمیں خصوصاً القاعدہ اور النصرہ فرنٹ نے دعویٰ کیاہے کہ روسی جہازوں نے آج کل زیادہ شدید بمباری کررہے ہیں۔ دمشق حکومت نے الزام لگایا ہے کہ باغیوں کی بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود مل رہا ہے۔ جان کیری کا خیال ہے کہ آئندہ چند دنوں کی فوجی کارروائی سے پتہ چل جائے گا جنگ بندی ہوگی یا نہیں انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی عمل کے ذریعے موجودہ حکومت کو تبدیل نہ کیا گیا تو امریکہ کا آئندہ عمل فوجی کارروائی ہوگی۔ جان کیری نے ایمرجنسی پالیسی کی وضاحت نہیں کی اور نہ اس کے تفصیلات سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ آئندہ چند ہفتوں میں شامی صدر کو نئی شامی حکومت بنانے کے لئے فیصلہ کرنا پڑے گا جس میں صدر اسد خود موجود نہیں ہوں گے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ شام میں حالات مزید سنگین ہوں گے۔ شاید اس وقت بہت دیر ہوئی ہوتی کہ شام کومتحد رکھا جائے۔