کوئٹہ: بلوچستان کی حکومت نے گوادر کی سیکورٹی کیلئے نئے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی وفاقی حکومت نے بھی منظور ی دے دی ہے منصوبے کا نام ،، گوادر سیف سٹی پراجیکٹ رکھا گیاہے اس کیلئے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں منصوبے کے تحت گوادر شہر کی حفاظت ، وہاں کام کر نے والے چائنا کے فنی اور تکنیکی عملے کے تحفظ اور گوادر کاشغر روٹ کی سیکورٹی کیلئے 800 پولیس کے ریٹائرڈ تجر بہ کار اہلکاران کو فورس میں بھرتی کیا گیا ہے اور مزید بھی بھر تی کئے جائیں گے ۔بلوچستان کی صوبائی سیکرٹری داخلہ اکبر حُسین دُرانی نے امر یکی ریڈیو کو انٹر ویو میں بتایا کہ بلوچستان کے اس ساحلی شہر میں فوج کو پہلے ہی تعینات کردیا گیا ہے اورسیکورٹی کو بڑھانے کیلئے مزیداقدامات بھی کئے جارہے ہیں ،سیکرٹر ی داخلہ نے کہا کہ، گوادر کیلئے ایک تو گوادر سیف سٹی پلان ہے جس کو باقاعدہ طور پر فیڈرل گورنمنٹ کی بھی منظور ی ہو ئی ہے اور وہ تین ارب روپے کا پروگرام ہے اور اُس کے لئے باقاعدہ آؤٹر موسٹ کارڈن ، اور اننر موسٹ کارڈن پر ہم کام کر رہے ہیں اس کے علاوہ شہر کی سیکورٹی کیلئے باقاعدہ ایک فورس بنائی جارہی ہے جو کہ کافی حد تک تیار ہو چکی ہے اُس کو سیکورٹی ڈویژن کا نام دیا گیا ہے ، جس کا کام ہی یہ ہو گا کہ اس پورے کے پورے راستے گوادر کاشغر روپ کی حفاظت کریگا اور وہ تمام جگیہں جہاں پر چائینیز کام کر رہے ہیں یا دوسر ے ممالک کے لوگ ہوں ،یا جو گورنمنٹ پراجیکٹ ہیں ، اُن کو پر وٹیکشن پروائیڈ کی جائیگی ، اُس پے کافی حد تک کام ہو چکاہے اور وہاں پے پہلے ہی ہم آرمی ڈپلائی کر چکے ہیں اوراُس پے بہتر طور پر کام ہو رہا ہے جہاں تک خفیہ کیمرے لگنے کی بات ہے لیزر ، وال ٹاور ز وغیرہ تو وہ سول ورک بھی ہے تو اس مقصدکے لئے کچھ خر یداری بھی ہور ہی ہے اُمید ہے کہ انشاء اللہ جلد سے جلد یہ سب کچھ مکمل ہو جائے گا۔گوادر کے حوالے سے مقامی میڈ یا میں شائع ہو نے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گواد ر کاشغر روٹ کے سیکورٹی کیلئے ہزاروں کی تعداد میں سیکورٹی اداروں کے دستے گوادر شہر پہنچ چکے ہیں جنہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں نئی چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں ۔گوادر کے ایک صحافی نو ر محسن نے گوادر شہر کی سیکورٹی کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے وائس اف امر یکہ کو بتایا کہ گوادر کے شہر ی حکومت کی طرف سے گوادر کے شہر یوں کے لئے اقدامات سے کافی حد تک مطمئن ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ گوادر کی سیکورٹی یادیگر ترقیاتی اقدامات کے ثمرات عام لوگوں تک پہنچانے کو یقینی بنایا جائے ،انہوں نے کہا کہ ابھی تک گوادر کے مقامی لوگوں کو یا ریٹائرڈ جو فوجی بلوچ ،خاص طور پر سلطنت اف اومان کے آرمی کے لوگوں کی نئے فورس میں بھرتی کیلئے ابھی تک کو ئی خاص اقدامات نہیں کئے گئے اور نہ اُن کو انفارم کیا گیا ہے لیکن اُمید ہے کہ حکومت اس ضلع میں بیروزگاروں کو مد نظر رکھے گی ۔گوادر شہر کی آبادی ایک لاکھ کے لگ بھگ ہے اس ساحلی شہر میں چین کی مدد سے گہرے پانی میں بندرگاہ کا کام پہلے ہی مکمل کیاجاچکا ہے اور اب پاکستان اور چین کے درمیان 46 ارب کی لاگت سے تعمیر ہونے والے گوادر کاشغر روٹ کو اس ساحلی شہر سے ملایاجائیگا گوادر کاشغر روٹ کو پاکستان کی حکومت ملک کی طویل مدت تر قی کیلئے بہت اہمیت کا حامل منصوبہ قراردے چکی ہے اور شاہر اہ کے تفظ کیلئے حکومت پاکستان نے چند ماہ فوج کے جوانوں پر مشتمل 13000 جوانوں کی ایک نئی فورس قائم کرنے کا فیصلہ بھی کر چکی ہے