کوئٹہ: بولان میڈیکل کالج میں داخلوں میں بے قاعدگیاں کالج کے مالی کو ایم بی بی ایس میں داخلہ دیا گیا دو طلباء کو انٹرمیڈیٹ کے نتائج کے اعلان سے 5 ماہ قبل داخلہ دیا گیا بلوچستان ہائی کورٹ نے 3 طلباء کو کالج میں داخلہ دینے کیلئے حکم متناہی جاری کیا تھا جبکہ کالج انتظامیہ نے 3 طلباء کے بجائے 5 من پسند طلباء کو داخلہ دیا نیب نے کالج کے داخلوں سے متعلق ریکارڈ قبضے میں لے لیا سیکرٹری صحت نے بھی تحقیقات کا حکم دیا ذرائع کے مطابق بولان میڈیکل کالج میں بڑے پیمانے پر باقاعدگیاں ہوئیں ایک شخص بلال وقار کو بولان میڈیکل کالج میں مالی کے طورپر بھرتی کیا اور مالی ہوتے ہوئے اسے ایم بی بی ایس میں داخلہ دیا جبکہ مس مذغن شاہ کو بولان میڈیکل کالج انتظامیہ نے 12 مارچ 2014ء کو داخلہ دیا جبکہ انٹرمیڈیٹ کا امتحان کا رزلٹ اگست 2014ء میں آیا اور اسی طرح حمزہ رضا کو بھی 12مارچ 2014ء کے دوران داخلہ دیا اور اگست 2014ء میں انٹرمیڈیٹ کا رزلٹ آیا کالج انتظامیہ نے 5 ماہ قبل دونوں طلباء کو داخلہ دیکر ہونہار اور مستحق طلباء کو کالج میں داخلہ دینے میں مکمل طورپر بائی پاس کیا گیا بعد میں بلوچستان ہائی کورٹ نے 3 طلباء کو داخلہ دینے کیلئے حکم متناہی جاری کیا جبکہ انتظامیہ نے 3 طلباء کو داخلہ دینے کے بجائے 5 من پسند طلباء کو داخلے دیئے حکومت بلوچستان کے ترجمان انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ حکومت بولان میڈیکل کالج میں بے قاعدگیوں کا جائزہ لے رہی ہے اور جو بھی ملوث پایا گیا اس کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور کسی کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا بولان میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹرشبیر لہڑی نے بتایا کہ متنازعہ داخلے پچھلے دور میں ہوئے ہیں اس طرح کے داخلے ہم نے پہلے دیئے نہ آئندہ دیں گے ذرائع نے بتایا کہ دو طلباء کو ایم بی بی ایس میں جو داخلے دیئے ہیں وہ دونوں بولان میڈیکل کالج میں اہم شخصیات کے بیٹے ہیں نیب نے بولان میڈیکل کالج کے ایڈمیشن ریکارڈ کو تحویل میں لیکر واقعہ میں ملوث عناصر کیخلاف تحقیقات کرنے شروع کردی جبکہ سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ نے بھی بولان میڈیکل کالج میں ہونے والے داخلہ میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لیکر تحقیقات شروع کردی۔