|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2016

کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے بارشیں نہ ہونے اور خشک سالی کے باعث بلوچستان کے متعدد علاقوں میں قحط جیسی صورتحال پیدا ہورہی ہے جس سے فوری طور پر نمٹنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیرزمین پانی کی سطح مسلسل گررہی ہے، کاریزات خشک ہوگئے ہیں اس سلسلے میں فوری اقدامات نہ کئے گئے تو انسانی زندگی کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں جمعرات کے روزآسٹریلوی دارالحکومت کینبرامیں پاکستان ڈیسک کی انچارج مس کیٹی وائٹنگ (Miss. Katie Witting) اور پاکستان میں آسٹریلوی سفارت خانے میں سیکنڈ پولیٹیکل سیکریٹری مسٹر میتھیو مووٹیل (Mr. Mathew Mowtell) پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان کو خشک سالی کی جس صورتحال کا سامنا ہے اس سے نکلنے میں دوست ملکوں کا تعاون ہمارے لئے کارگر اور قابل قدر ہوگا۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان بنیادی طور پر زرعی معیشت کا حامل صوبہ ہے اور زراعت اور مالداری ہماری معیشت کے اہم ترین شعبے ہیں جن کی ترقی کے لئے پانی کی دستیابی کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج بھی بلوچستان کے دوردراز علاقوں میں لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں اکثر خواتین کئی کئی میل سے اپنے سروں پر پانی لانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال کی بہتری کے لئے بندات کی تعمیر سمیت متعدد اقدامات کررہی ہے تاہم وسائل کی کمی ہمارے آڑے آرہی ہے۔ خطے میں امن وآتشی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قیام امن ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور بین الاقوامی برادری خاص طور سے ترقیافتہ ممالک کے تعاون اور فعال کردار کے نتیجہ میں ہی عالمی امن کا حصول ممکن ہے جس سے پوری دنیا کو مربوط کرنے اور امن وترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔ گورنر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ گذشتہ تین سال کے دوران حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ماضی کے مقابلے میں امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔