|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2016

اسلام آباد: سینیٹ کو حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حلقہ این اے 122میں ووٹوں کی تعداد عام انتخابات 2013ء اور ضمنی انتخابات 2015ء میں ایک جتنی تھی، ملک میں شیل گیس کے ذخائر موجود ہیں، شمالی سندھ اور جنوبی پنجاب میں شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے پائلٹ پروجیکٹ جلد شروع کئے جا رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر جو ٹیکس بجٹ میں لگایا گیا تھا وہ ہی وصول کررہے ہیں، پٹرول درآمد کرنیوالے ممالک میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت سب سے کم ہے، اس وقت پیٹرول پر25.35روپے ،ہائی اوکٹین پر 32.57روپے،کیروسین پر 14.74،ہائی سپیڈ ڈیزل پر 40.31روپے اور لائٹ ڈیزل پر 12.63روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، پٹرولیم مصنوعات پر حکومت نے مالی سال 2015-16ء میں جولائی تا دسمبر تک 67ارب 89کروڑ40لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا، جنوری 2016ء تک بجلی کے بلوں میں نیلم جہلم سرچارج کے طور پر 41.226ارب روپے وصول کئے، جنوری 2012ء سے فروری 2016ء تک گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت 188ارب روپے وصول کئے گئے، کوئی بھی صوبہ گیس میں خود کفیل نہیں ، کچھ صوبے کم اور کچھ زیادہ گیس پیدا کر رہے ہیں، فرٹیلائزرسمیت متعددشعبوں میں پلانٹس ایک صوبے میں ہیں مگر استعمال پورا ملک کرتا ہے، ایوان میں گیس کی تقسیم پر صوبائی تعصب کی بات نہیں کی جانی چاہیے،گیس کی تقسیم پر کسی صوبے سے زیادتی نہیں کی جارہی،ایوان میں اس حوالے سے حقائق کے برعکس بات کی جاتی ہے، اس حوالے سے ایوان میں بحث کرائی جائے حقیقت سب کے سامنے آجائے گی ۔جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹرز کے سوالوں کے جواب وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی ،وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے دئیے۔وفاقی وزیرپٹرولیم کے بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ قبل ازیں سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حلقہ این اے 122میں ووٹوں کی تعداد عام انتخابات 2013ء اور ضمنی انتخابات 2015ء میں ایک جتنی تھی، جن میں 3لاکھ 22ہزار 913ووٹ رجسٹرڈ تھے۔ سینیٹر کرنل(ر) طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں شیل گیس کے ذخائر موجود ہیں، پاکستان میں شیل گیس کے 586ٹی سی ایف ذخائر کا اندازہ لگایا گیا ہے ، شمالی سندھ اور جنوبی پنجاب میں شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے پائلٹ پروجیکٹ جلد شروع کئے جا رہے ہیں،وزیر پیٹرولیم نے کہاکہ ٹیکس بجٹ کی وصولی کے علاوہ کوئی اضافی ٹیکس نہیں لیا اور پٹرول پر جو ٹیکس بجٹ میں لگایا گیا تھا وہ ہی وصول کررہے ہیں، پٹرول درآمد کرنیوالے ممالک میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت سب سے کم ہے، اس ماہ بھارت نے ساڑھے4 پاکستانی روپے پٹرول کی قیمت میں کم کئے جبکہ پاکستان نے ساڑھے 8 روپے پٹرول کی قیمت میں کم کئے ہیں،ایک اور سوال کے جواب میں میں وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ اس وقت پیٹرول پر25.35روپے ،ہائی اوکٹین پر 32.57روپے،کیروسین پر 14.74،ہائی سپیڈ ڈیزل پر 40.31روپے اور لائٹ ڈیزل پر 12.63روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، سینیٹر کرنل(ر) طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ یکم جنوری 2012ء سے 15فروری 2016ء تک گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت 188ارب روپے وصول کئے گئے، جی آئی ڈی سی کے تحت جمع ہونے والی رقم ملک بھر میں گیس کے ذخائر تلاش کرنے اور پائپ لائنز کی تعمیر پر خرچ کئے جائیں گے۔