کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ودیگر چارجز سے متعلق دائر آ ئینی درخواست پر سماعت 25ستمبر تک ملتوی کردی۔
بدھ کو بلو چستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس گل حسن ترین پر مشتمل بنچ نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ودیگر چارجز سے متعلق دائر آ ئینی درخواست پر سماعت کی، جس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل رؤف عطا،واپڈا کے مصطفی بزدار اور درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ پیش ہو ئے۔
سماعت کے دوران نذیر آغا ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ مذکورہ چارجز آئین کے آرٹیکل 78اور 25کی خلاف ورزی ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ فوری طور پر بجلی کے اوور بلنگ کا خاتمہ کرے۔نذیر آغا ایڈوکیٹ نے کہا کہ جولائی میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین کو بھاری بھر کم بجلی بل بھیجے گئے۔
متوسط طبقہ اور عام آدمی بل ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
بلو چستان ہائی کورٹ نے واپڈا کے کونسل مصطفی بزدار سے محکمہ کی رپورٹ کا استفسار کیا جس پر واپڈا کونسل مصطفی بزدار نے استدعا کی کہ بلو چستان ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کرنے کیلئے مہلت دی جائے جس پر بلوچستان ہائی کورٹ نے سماعت 25ستمبر تک ملتوی کردی۔