واشک : محکمہ تعلیم بلوچستان کی نان ٹیچنگ پوسٹوں پر غیر مقامی افراد کی بھرتیوں کیخلاف واشک اور بسیمہ میں سرکاری اسکولوں کی تالا بندی کا سلسلہ جاری۔
گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول چاکر سول میں چوکیدار کی پوسٹ پر غیر مقامی افراد کی بھرتی کیخلاف اہالیان علاقہ نے اسکول کی غیر معینہ مدت تک تالا بندی کردی۔
اس حوالے سے بسیمہ کے سیاسی و سماجی رہنما میر عبدالباقی سمالانی و کلی چاکرسول کے دیگر مقامی لوگوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ گرلز مڈل اسکول کلی چاکرسول کے چوکیداری کے پوسٹ پہ ناگ سے کسی غیر مقامی شخص کی بھرتی سمجھ سے بالاتر ہے اور کلی چاکرسول کے لوگوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسی سلوک کے برابر ہے ہم اپنے آبائی علاقے کی تعلیمی ادارے کی پوسٹ پر کسی غیر مقامی شخص کی ملازمت کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اہالیان چاکرسول اس ناروا سلوک کے خلاف غیر معینہ مدت تک و انصاف فراہم ہونے تک اسکول کی تالابندی کا اعلان کرتے ہیں۔
اور کسی مناسب حل کی طرف جانے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
آخر میں علاقے کے مکین نے کہا کہ درجہ چہارم کے کسی پوسٹ پہ ہم اپنا قانونی حق رکھتے ہیں اگر اس فیصلے پہ نظرثانی نہ کی گئی تو ہم تمام تر قانونی راستے اختیار کریں گے۔
واشک میں اہلیان علاقہ کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ مڈل سکول کلی ہڈو یونین کونسل گڑانگ کے نائب قاصد کی پوسٹ کی ہیرا پیری کرکے 100 کلو میٹر دور درز سے سوئیپر بھرتی کرکے فراڈیہ ایم پی اے اسکی ایجوکیشن آفیسر نے کرپشن اور منافقت کی حدیں پار کر دیے۔
حتی کہ کلی سے اس پوسٹ پے کہیں امیدواروں نے کاغذات نامزد کئے تھے اور میرٹ لسٹ میں نام بھی شامل تھے۔
تسبیح اور تہجد کے آڑ میں حاجی زابد کا عوام کے ساتھ یہ کوئی انوکھی بات نہیں اس سے پہلے اس نے پوسٹوں کی منڈی لگا چکا ہے۔
مگر ایک فورتھ کلاس ملازمت کے لئے اتنی بڑی منافقت کرکے حاجی زابد اور اسکے آفیسر نے اپنے ہی ریکاڈ توڑ دیے۔
اسمبلی میں اپنی قمیص اتارنے والی اور واشک درپہ در خاک پہ سر کے گیت گانے والا اب بتا 100 کلومیٹر دور سے آپ کو کون سی چار آنکھوں والی بندہ ملا جو اس کلی کو نظر انداز کردیا۔ گورنمنٹ سروس رولز کے مطابق فورتھ کلاس کی لئے اسی کلی سے ہی بھرتی کیا جاتا ہے۔
جس شخص نے سکول بلڈنگ کے لئے اپنے گھر گرا کر سکول کو جگہ دی اس کو نظر انداز کرکے کسی دوسرے تحصیل سے بھرتی کرنا سراسر نا انصافی ہے۔ ہم اہلیان کلی ہڈو احتجاجا سکول کو تالا لگا کر بندکردیتے ہیں جب تک اس کلی سے امیدوارکو بھرتی نہیں کیا جاتا۔ سیکرٹری ایجوکیشن بلوچستان محتسب اعلی ، وزیر تعلیم بلوچستان , وزیراعلی بلوچستان ، چیف جسٹس بلوچستان سے درخواست ہے ہمیں انصاف دیے جائیں۔