کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کی طرف سے لورالائی اور خضدار میڈیکل کالجز کے ڈیمانسٹریٹرزاساتذہ کو اپنی کالجز میں ٹیچنگ کی سروسز کے ساتھ ٹیچنگ ہسپتالوں میں اضافی ڈیوٹیز لگانے کو ڈاکٹر دشمنی سمجھتے ہیں ۔
اور اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، لورالائی اور جھالاوان میڈیکل کالج میں تعلیمی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں، مسائل کو سنجیدگی سے حل نہ کیا گیا تو صوبے بھر میں سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ میڈیکل کالجز میں ڈیمانسٹریٹرز سے کالجز میں ٹیچنگ کی سروسز ریگولر بنیادوں پر لی جا رہی حتیٰ کہ وہاں نہ رہائش کا انتظام ہے اور ان کا ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس بھی عرصہ دراز سے بند رکھا ہے مگر پھر بھی تینوں میڈیکل کالجز میں ڈیمانسٹریٹرز اپنی سروسز ریگولر بنیادوں پر دے رہے ہیں۔
مگر محکمہ صحت نے ظلم اور زیادتی کی انتہا کرتے ہوئے ان سے ہسپتالوں میں بھی سروسز لینے کا نوٹیفکیشن کردیا ہے،محکمہ صحت کے اس اقدام کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ترجمان ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان محکمہ صحت پر واضح کرنا چاہتی ہے۔
کہ اس طرح کے یک طرفہ اور ذیادتی پر مبنی نوٹیفکیشن نہ ہم مانتے ہیں اور نہ ہی اس پر خاموش بیٹھے گے محکمہ صحت ایک عرصے سے ان تینوں میڈیکل کالجز کے اساتذہ کے استحقاق کو مجروح کرنے کیلئے مختلف حربے استعمال کررہی ہے، جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والے ظلم پر مبنی نوٹیفکیشن کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان لورالائی میڈیکل کالج اور جھالاوان میڈیکل کالج میں تعلیمی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے، اگر اساتذہ کے مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو صوبے بھر میں سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کرنے پر مجبور ہوجائے گے۔