کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت پراونشل ٹاسک فورس برائے انسداد اسمگلنگ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔
جس میں صوبے میں تیل، چینی اور یوریا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ صالح محمد ناصر، سیکرٹری خوراک مجیب الرحمٰن، سیکرٹری فشریز حافظ محمد طاہر، سیکرٹری زراعت محمد طیب لہڑی، کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات، اینٹی نارکوٹکس فورس بریگیڈیئر عدنان دانش، سپیشل سیکرٹری انڈسٹری فاروق کاکڑ،
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے، عسکری حکام جبکہ آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ، ڈویڑنل کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری کو متعلقہ حکام نے اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمگلنگ کو رکھنے کے لیے متعلقہ محکموں اور اداروں کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن کا موثر نظام تشکیل دیا جائے۔
اور یوریا اور چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے صوبے بھر میں آپریشن جاری رکھا جا?۔انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ سے صوبے اور ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اسمگلنگ کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ سے عوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
چیف سیکریٹری نے چینی اور یوریا کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان عناصر کے ساتھ کسی صورت نرمی نہیں برتی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ چینی اور یوریا کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے تمام چیک پوسٹوں پر چیکنگ سخت کی جائے۔
اس کے علاؤہ چینی اور یوریا کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم کو بھی بہتر بنایا جائے۔ چیف سیکریٹری نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو متعلقہ ڈیلرز کو چینی اور یوریا فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ چینی اور یوریا سمیت اشیائے ضروریہ کی سرحد پار اسمگلنگ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے .
اور جو لوگ اس غیر قانونی کام سے منسلک ہیں اور اس میں سہولت کار ہیں ان کے خلاف سب سے پہلے کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں اور صوبائی حکومت کو اس ضمن میں مل کر کام کرنا ہوگا اور استعداد کار کو کسی بھی غیر معمولی صورتحال کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔