|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2023

چمن : چمن پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام پشتون بلٹ پر مردم شماری میں کٹ لگنے کے خلاف شیڈول احتجاج کے سلسلے میں پہلا احتجاجی مظاہرہ چمن سے نکالی گئی۔

احتجاجی مظاہرہ پارٹی کے ضلعی سیکرٹری حاجی صحبت خان اچکزئی کی قیادت میں نکالی گئی جو بعد میں ٹرنچ پر ایک بڑا احتجاجی جلسہ عام ہوا جس سے پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، ضلعی سیکرٹری حاجی صحبت خان اچکزئی، ضلعی معاون سیکرٹری کریم خان ناظم سنئیر سیکرٹری حاجی جمال شیر علی، صلاح الدین خان اچکزئی ضلع ایکزیکٹیوں شکور خان ،ناصر خان چمن شہر تحصیل سیکرٹری اولس یار خان تحصیل بوغرہ سیکرٹری ظہور خان اچکزئی ، روغان تحصیل سیکرٹری عبدالباری ، مفتی مطیع اللہ شیرانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے ادارہ شماریات کے کٹ لگانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔

ان کا کہنا تھا حالیہ مردم شماری کے پشتون بیلٹ کی آبادی میں کٹ لگانا اور بلوچ بیلٹ کی آبادی میں اضافہ نامنظور ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ادارہ شماریات کی جانب سے کٹ لگانے کو فی الفور ختم کریں جس کے باعث عوام میں شدید غم وغصہ پایا جانے لگا ہے۔

چمن کی آبادی نئی مردم شماری کے مطابق 6 لاکھ 66 ہزار جبکہ کٹ لگنے کے بعد 4 لاکھ 66 ہزار رہ گئی ہیں جو کہ سراسر ظلم اور پشتون دشمن عمل ہیں ۔رواں سال ہونیوالی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کے مطابق بلوچستان کی آبادی سوا دو کروڑ تھی، لیکن مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں جن شماریات کی منظوری دی گئی اس کے مطابق صوبے کی آبادی ایک کروڑ 48 لاکھ ظاہر کی گئی ہے۔

ان اعداد و شمار کو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے مسترد کر دیا ہے۔رہنماوں کا خطاب میں کہنا تھا کہ اس فیصلے نے ہمیں حیرت زدہ کر دیا کہ کس طرح ہماری پشتون بلٹ کی 67 لاکھ کی آبادی کو کاٹ دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم چمن شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال کی مذمت کرتے ہیں اکثر علاقوں میں حالات انتہائی حد تک خراب ہے علاقے کے عوام اپنی مدد آپ کے تحت اپنے علاقوں میں امن وامان کی صورتحال بہتر کررہے ہیں ۔

اور منشیات کے اڈے سرعام چل رہے ہیں جس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہیں کیونکہ نوجوان نسل اس موذی لت میں مبتلا ہورہے ہیں جو کہ انتہائی نقصان دہ ہے ۔