حب: حکومت بلوچستان نے تیز طوفانی ہواؤ ں کے پیش نظر صوبے بھر کے ماہیگیروں کو تا حکم ثانی گہرے سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرنے سے گریز کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔بلوچستان کے تمام ماہیگیر گہرے سمندر سے اپنی کشتیاں اور لانچیں فوری طور پر نکال لیں اور ساحلی علاقوں کے لوگ اپنے طور پر حفاظتی انتظامات کرلیں ۔ محکمہ فشریز بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل نور محمد نے جمعے کے روز اپنی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ممکنہ تیز طوفانی ہواؤں کے پیش نظر بلوچستان کے ماہیگیر گہرے سمندرمیں مچھلیاں پکڑنے سے گریز کریں اور اپنی کشتیاں اور لانچیں گہرے سمندر سے نکال کر ساحل پر کھڑی کردیں اور تاحکم ثانی گہرے سمندر میں مچھلیوں کے شکار کیلئے جانے سے گریز کریں ۔ڈی جی فشریز بلوچستان نور محمد نے مزید کہا کہ موجودہ موسم اور ممکنہ طوفانی بارشوں سے بلوچستان کے ماہیگیروں کو نقصانات پہنچنے کا خدشہ ہے۔لہٰذا صوبے بھر کے ماہیگیر اپنی کشتیاں اور لانچیں گہرے سمندر سے فوری طور پر نکال لیں اور دور دراز سمندری علاقوں میں مچھلیوں کے شکار کیلئے گئے ہوئے ماہیگیر بھی فوری طور پر واپس آجائیں یا اپنی کشتیاں قریبی ماہیگیروں کی بستیوں اور ساحلوں پر کھڑی کردیں ۔انہوں نے بلوچستان کے ساحلی علاقوں گوادر، جیوانی ،پسنی ،اور ماڑہ ، ڈام سونمیانی اور گڈانی کے ماہیگیروں کے نام جمعے کے روز وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ علاقوں کے ڈپٹی کمشنر ز اور اسسٹنٹ کمشنرز ، پولیس اور لیویز فورس کی مدد سے صوبے کے ماہیگیروں کے ساتھ تعاون کریں اور بلوچستان کے ماہیگیروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیں تاکہ ماہیگیروں کو نقصانات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔علاوہ ازیں اس سلسلے میں محکمہ فشریز بلوچستان نے جمعے کی شب ماہیگیروں کے نام پر ہائی الرٹ بھی جاری کردیا ہے ۔