|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2016

کوئٹہ: بی ایس او آزاد کے ترجمان بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشن کے دوران گھروں کو جلانے، خواتین و بچوں کی اغواء، کے کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں فورسز کی کاروائیاں نہتے بلوچ عوام پر شدت کے ساتھ جاری ہیں۔ روزانہ بلوچستان کے مختلف علاقو ں میں شہری و دیہی آبادیوں پر حملہ آور ہوکر فورسز چاردیواری کی تقدس کو پامال کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر لوگوں کو اغواء کررہے ہیں۔ گزشتہ روز مکران کے علاقے دشت کمبیل میں فورسز نے آبادی پر حملہ کرکے گھریلو قیمتی اشیاء لوٹنے کے بعد گھروں کو آگ لگادی، جبکہ بلوچ شہداء کے قبروں کی بھی بے حرمتی کی۔ انہوں نے کہا کہ فورسز اپنے غیر انسانی و جنگی جرائم پر مبنی کاروائیوں کو چھپانے کے لئے اپنے کنٹرولڈ میڈیا کے ذریعے نہتے لوگوں کے گھروں کو کیمپ ظاہر کررہی ہے۔ جو کہ حقائق کے بالکل برعکس اور مضحکہ خیزی پر مبنی دعوے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کا احترام کیے بغیر اور بغیر تفریق کے ہونے والی کاروائیاں عام لوگوں کو شدید متاثر کررہی ہیں۔ مکران کے علاوہ گزشتہ روز مچھ کے علاقوں میں فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران خواتین و بچوں پر تشدد کے بعد انہیں اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے جن میں رحم علی مری، جام خاتون اور ان کی دو سالہ بچی اور دو سالہ یاسین بھی شامل ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں جاری تحریک بلوچ عوام کے جذبات کی ترجمانی کررہی ہے جسے طاقت کے زور پر ختم نہیں کیا جا سکتا۔