|

وقتِ اشاعت :   March 7 – 2016

لاہور: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لاہوراورجامعہ صدیقیہ کے زیر اہتمام سالانہ تاریخی عظیم الشان ختم نبوۃ کانفرنس جامع مسجد الرفیق گلستان کالونی مصطفی آباد لاہور میں جمعیۃ علماء اسلام ضلع لاہور کے امیر شیخ الحدیث مولانا محب النبی کی زیرصدارت منعقد ہوئی ، کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے امت کے تمام طبقات نے ہزاروں کی تعدادمیں شرکت کی ، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ ہرمسلمان کی ذمہ داری اورمذہبی فریضہ ہے۔تمام مسلمانوں کو اسلام اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جذبہ صدیقی سے سرشار ہوکرمیدان عمل میں نکلنا ہوگا۔ قوم اور حکمرانوں کو اس بات سے آگاہ رہنا چاہیے کہ قادیانی اسلام، مسلمان اور پاکستان کے لیے یہود وہنود سے بھی زیادہ خطرناک ہیں ۔ کانفرنس میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ ،جمعیۃعلماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفورحیدری ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا،وفاق المدارس العربیہ لاہور کے مسؤل مولانا مفتی عزیزالرحمن ،،مولانا عبدالقدوس گجر، مولانا عزیزالرحمن ثانی،قاری نذیراحمد،پیرمیاں محمد رضوان نفیس،مولانا محبو ب الحسن طاہر،مولانا محمد یعقوب فیض،مولانا عبدالنعیم ،مولانا شاہد عمران عارفی،رانا محمد عثمان قصوری،مولانا محمد قاسم گجر،،قاری سید انوارالحسن شاہ ،قاری حماد انور نفیسی،مولانا قادر بخش اعوان،مولانا حسام الدین ،مولانا پیراسداللہ فاروق،شاہداسرارصدیقی،مولانا قاری ظہورالحق،مولانا سعید وقار، سمیت متعدد دینی ومقتدر شخصیات نے شرکت کی ا ور خطاب کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور جمعیۃ علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ شہداء ختم نبوت نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ہمیشہ گلشن رسالت کی آبیاری اور ناموس رسالت کے چراغ کو روشن کیا ہے، جمعیۃ علماء اسلام نے ہمیشہ اسمبلی کے اندراور باہر تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا دفاع کیا ہے،انہوں نے کہا کہ تحفظ خواتین بل اسلام اور آئین پاکستان سے متصادم ہے،ممتازقادری کی پھانسی عدالتی قتل ہے حکومت تمام سزا یافتہ گستاخان رسول کو پھانسی دے،عاشق رسول کو پھانسی جیسے اقدامات سے تحفظ ناموس رسالت کا قانون ختم کرنے کی راہ ہموار کی جارہی ہے ۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما ء شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا نے کہا کہ اندرون ملک وبیرون ممالک کی کئی عدالتوں نے قادیانیت کے کفر پر مہر ثبت کردی ہے اسرائیل اور مرزائیل دونوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،انہوں نے کہا کہ آسیہ مسیح کا کیس جو اس واقعہ کا سبب بنا اسکے کیس کو تو ابھی تک اپیل کے چکروں میں رکھا ہواہے لیکن ممتاز قادری کے کیس کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا اورانکو پھانسی دے دی گئی۔ مولانا عزیزالرحمن ثانی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا دفاع دراصل اسلام کا فاع ہے،قادیانی جہاں بھی جائیں گے ان کا مقابلہ دلائل اور براہین سے کیا جائے گاانہوں نے کہا کہ عقیدۂ ختم نبوت کا دفاع کرنے والے ہر وقت اسلام کی افضل ترین عبادت میں مصروف ہیں۔۔مولانا عبدالنعیم نے کہا کہ قادیانی فتنے سے امت مسلمہ کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔حرمت رسول ﷺ کے تحفظ کا فریضہ سرانجام دینا دنیوی واخروی نجات کا سبب اور ذریعہ ہے قادیانی اسلامی عقائد میں تحریف کرکے سادہ لوح مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔