اسلام آباد،کوئٹہ: پاکستان میں چینی سفارتخانے کی چارج ڈی افیئرز محترمہ پینگ چنکسو نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کی پیشرفت تسلی بخش ہے۔
اور یہ اب مکمل طور پر فعال ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ جان اچکزئی سے ملاقات کے دوران کیا۔
محترمہ پینگ نے کہا کہ بندرگاہ مکمل صلاحیت کے قریب ہے، فری زون پر کام اپنے ابتدائی مراحل میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیشہ ورانہ تربیتی مرکز کو مقامی کمیونٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اور یہ کہ ہوائی اڈہ مئی 2024 تک تیار ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ گوادر ہسپتال 2023 کے آخر تک مکمل ہو جائے گا، جبکہ ڈی سیلینیشن پلانٹ اس سال مکمل ہونے کی امید ہے۔اس موقع پر وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے بندرگاہ کے مکمل آپریشنل ہونے کی خبر کا خیرمقدم کیا ۔
اور چین کی حکومت کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ بلوچستان اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی ۔
اور اس سے خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی کی قیادت میں حکومت گوادر فری زون کی ترقی سمیت مختلف منصوبوں پر چینی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے پاکستان میں چین کے سفیر کو کوئٹہ کے دورے کی دعوت دی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون پر بات چیت کی جا سکے۔
محترمہ پانگ نے کہا کہ چینی سفارت خانہ گوادر اور فری زون کی ترقی کے لیے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ سفارت خانہ مزید افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے مختلف تجاویز پر وزارت اطلاعات کے ساتھ بھی تعاون کرے گا۔