نیشنل ایپکس کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ طاقت کا استعمال صرف اور صرف ریاست کا دائرہ اختیار ہے، کسی بھی شخص یا گروہ کو طاقت کے زبردستی استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، کسی بھی قسم کے سیاسی مسلح گروہ یا تنظیم کی ملک میں ہرگز کوئی جگہ نہیں، پروپیگنڈا اور غلط معلومات کی مہم جوئی کرنیوالوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
نیشنل ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ شرکاء نے ملکی داخلی سیکیورٹی صورتحال کا جامع جائزہ لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ مشکلات کے باوجود آئین اور قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ اجلاس میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کا انخلاء، بارڈر پر آمد و رفت کو منظم کرنے پر غور کیا گیا، فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرحد سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائے گی، غیرقانونی غیرملکیوں کی تجارت اور پراپرٹی کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق جعلی شناختی کارڈز، کاروبار اور پراپرٹی کی جانچ پڑتال کیلئے ٹاسک فورس قائم کردی گئی، اجلاس میں ذخیرہ اندوزی، کرنسی اسمگلنگ اور بجلی چوری پر جاری کارروائیوں کو مزید مؤثر بنانے کا بھی اعادہ کیا گیا۔
نیشنل ایپکس کمیٹی کا کہنا ہے کہ طاقت کا استعمال صرف اور صرف ریاست کا دائرہ اختیار ہے، کسی بھی شخص یا گروہ کو طاقت کے زبردستی استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک میں کسی بھی قسم کے سیاسی مسلح گروہ یا تنظیم کی ہرگز کوئی جگہ نہیں، اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی، اسلام اور آئین کا حصہ ہے، اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، پروپیگنڈا اور غلط معلومات کی مہم جوئی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
شرکاء نے بتایا کہ قوانین کی آگاہی اور عملدرآمد کیلئے تکنیکی طریقۂ کار وضع کئے جا رہے ہیں، ملک کی ترقی کیلئے انتھک کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
اجلاس کی تفصیلات
اس سے قبل نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ملکی امن و امان کی صورتحال پر قومی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت سول، عسکری حکام اور حساس اداروں کے سربراہان، چاروں صوبائی آئی جیز اور چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی مجموعی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ملکی سیکیورٹی صورتحال پر مشاورت اور اہم فیصلے کیے گئے جبکہ شرکاء کو دہشتگردی واقعات کی تحقیقات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا، اسمگلنگ روک تھام اور دیگر معاملات بھی زیر بحث آئے۔
اجلاس میں امن دشمنوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ ملک بھرمیں جاری اسمگلنگ اورذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائیوں پر اظہار اطمینان کیا گیا۔ کمیٹی کا اسمگلنگ میں ملوث سرکاری عملے کے ملوث ہونے پر اظہار تشویش کیا اور دھندے میں ملوث سیاسی اور حکومتی افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
فیصلہ کیا گیا کہ تحقیقات میں کسی بھی با اثر شخصیات سے رعایت نہیں کیا جائے گا، کمیٹی کا اسمگلنگ روک تھام کیلئے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مکمل مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈالر کی قیمت نیچے لانے کے لیے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا گیا۔
ایپکس کمیٹی اجلاس سے قبل نگران وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات بھی ہوئی، نگران وزیراعظم انوار الحق نے آرمی چیف کا وزیراعظم ہاؤس میں استقبال کیا۔ ملاقات میں ملکی قومی سلامتی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی جبکہ ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔