کوئٹہ +اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں پارٹی بلوچستان کی بڑی سیاسی قوت بن چکی ہے۔
پارٹی کے خلاف ہر دور میں منظم سازشیں کی جاتی رہی ہیں اور ناکام کوشش کی گئی کہ پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کو وڈھ تک محصور کر دیا جائے اور انہیں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکا جائے تاکہ بی این پی مزید فعال و متحرک نہ ہو سکے تمام منفی پروپیگنڈوں ، سازشوں کے باوجود عوام کی پذیرائی نے ثابت کیا کہ وہ پارٹی کے ساتھ ہیں 2ستمبر کو راہشون سردار عطاء اللہ مینگل کی یاد میں منعقدہ جلسہ عام میں ہزاروں افراد کی شرکت ، وڈھ کے بحرانی حالات میں بھی عوام نے پارٹی کا بھرپور ساتھ دیا اور ہر پارٹی کال پر کامیاب مظاہرے ، ہڑتال کر کے ثابت کر دیا ۔
کہ بلوچستان کے عوام باشعور ہیں اور وہ سردار اختر جان مینگل اور بی این پی قیادت کو مسائل سے نجات دہندہ سمجھتے ہیں لاپتہ افراد سمیت دیگر جملہ مسائل کے حل کے حوالے سے پارٹی اکابرین نے مصلحت پسندی کے شکار نہیں ہوئے اور اسلام آباد کے ایوانوں سمیت ہر فورم پر یہ ثابت کیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سامنے بلوچستان کے وسیع تر مفادات اہمیت کے حامل ہیں اور بی این پی ہی حقیقی جمہوری سیاست کرتے ہوئے بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بلوچستانی عوام کی حقیقی ترجمان بی این پی ہے موجودہ بحرانی حالات میں پارٹی مخالفین یک زبان ہو کر پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی مگر انہیں منہ کی کھانی پڑی عوام باشعور ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ وڈھ کا مسئلہ قبائلی نہیں سیاسی ہے موجودہ جدید دور میں عوام بی این پی کے منشور سے آگاہ ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام کی قربت سے پارٹی قیادت کے حوصلے مزید بلند ہو ئے ہیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی بڑی سیاسی قوت بن کر سامنے آئی ہے عوام کے اجتماعی قومی مفادات کی ترجمانی کرتے ہوئے عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کو جاری رکھے گی پارٹی میں سیاسی و سماجی سمیت مختلف طبقہ فکر کے لوگوں کی شمولیت پارٹی کیلئے حوصلہ افزاء ہے –