|

وقتِ اشاعت :   March 14 – 2016

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے ہندوستان کے حوالے سے بیان پر ہونے والی تنقید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا اور چند صحافی پیدا ہی غلط بیانی کیلئے ہوئے ہیں۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کیلئے ہندوستانی شہر کولکتہ پہنچنے کے بعد گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان میں ہم نے کرکٹ کو ہمیشہ بہت انجوائے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں سے ہمیں بہت پیار ملا ہے اور اتنا پیار تو ہمیں پاکستان میں بھی نہیں ملا جتنا یہاں ملا۔ شاہد آفریدی کے اس بیان پر انہیں پاکستان بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور سابق کھلاڑیوں نے بحیثیت کپتان ان سے ذمے دارانہ بیان دینے پر زور دیا۔ تاہم اس تمام صورتحال پر شاہد آفریدی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ ٹی ٹوئنٹی کپتان نے تازہ صورتحال پر فیس بک پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ لوگ ٹی وی پر تبصرے کرنے کے بجائے امن کی کوششیں کریں تو یقیناً امن قائم ہو جائے گا، افسوس کے کچھ صحافی معصومانہ بیان کو جان بوجھ کر غلط انداز میں پیش کرنے کیلئے ہی پیدا ہوئے، مثبت طرز عمل کا مظاہرہ کریں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ آفریدی میڈیا سے گفتگو کے دوران تنازع کا شکار رہے ہوں بلکہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ وہ تند و تیز جوابات کی وجہ سے میڈیا کی تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔ چند ماہ قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ایک صحافی نے شاہد آفریدی سے ان کی کارکردگی کے متعلق سوال پر آفریدی نے جواب دیا تھا کہ ‘مجھے آپ سے ایسے ہی گھٹیا سوال کی امید تھی۔ اس طرز عمل پر میڈیا اور سماجی حلقوں میں ٹی ٹوئنٹی کپتان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ذمے دارانہ رویہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔