|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2016

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے ارکین نے ملک میں زرعی اجناس کی فراہمی کو یقینی بنانے اور کاشتکاروں کو سبسڈی دینے بلوچستان میں ایف سی کی وردی میں وارداتوں کی روک تھام کیلئے ایف سی کی وردیوں کے عام استعمال پر پابندی عائد کرنے اور ایبٹ آباد سے ریلوے بکنگ آفس ختم نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔منگل کے روز اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے جے یوآئی کے رکن اسمبلی مولانا امیر زمان نے کہاکہ بلوچستان کے کاشتکاروں کو اس وقت بعض کھادیں دستیاب نہیں ہیں حکومت اس سلسلے میں اقدامات کرے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ایف سی کی وردیوں میں ملبوس ملزمان وارداتیں کرتے ہیں حکومت ایف سی کی وردی کے سلسلے میں اقدامات کرے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر این ایچ اے سے کرائی جائے ۔پیپلز پارٹی کے یوسف تالپور نے کہا کہ کاشتکاروں کو مسائل کا سامنا ہے ابھی تک پاسکو نے گندم کی امدادی قیمت مقرر نہیں کی ہے انہوں نے کہاکہ ایک جانب تو کھاد کی قیمتیں زیادہ ہیں مگر دوسری جانب کئی علاقو ں میں کھاد دستیاب نہیں ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کاشتکاروں کو 54آرب ڈالر کی سبسڈی دی جا رہی ہے مگر پاکستان میں سندھ میں 180روپے فی من قیمت دینے کیلئے تیار نہیں تھی حکومت کو کاشتکاروں کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے اور کاشتکاروں کو سبسڈی دی جائے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی شیخ صلاح الدین نے کہاکہ تین سال قبل اٹھائے جانے والے مسائل کا جواب مجھے آج تک نہیں دیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے اٹھایا جانے والا لائسنس یافتہ اسلحہ واپس کیا جائے ڈاکٹر اظہر جدون نے کہاکہ ایبٹ آباد سے ریلوے کی بکنگ ختم کی جا رہی ہے جس کے عوام کو بے پناہ مسائل درپیش ہونگے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوارہ چوک ایبٹ آباد سے ریلوے بکنگ کا دفتر ختم نہ کیا جائے۔