|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ہزار گنجی بس اڈہ کے کمرشل کمپلیکس میں جدید سہولتوں سے آراستہ کراچی بس ٹرمینل کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 30 کروڑ روپے ہے جس میں سے صوبائی حکومت نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دس کروڑ روپے قرضہ کے طور پر فراہم کئے ہیں اور یہ منصوبہ 18ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا جائیگا۔ کراچی بس ٹرمینل میں مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی، سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی ، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، میئر میٹرپولیٹین کارپوریشن کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ ، ڈپٹی میئر یونس بلوچ، آئی جی پولیس، صوبائی سیکریٹریوں اور دیگر حکام کے علاوہ ٹرانسپورٹروں اور تاجروں کی تنظیموں کے عہدیداروں ، مسلم لیگ کے کارکنوں اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی بس ٹرمینل کا سنگ بنیاد رکھ کر صوبائی حکومت نے اپنے ایک اور وعدے کی تکمیل کر دی ہے جبکہ اس سے قبل ہم نے کراچی بس ٹرمینلز کی ہزار گنجی منتقلی کا وعدہ پورا کیا تھا جس کے لیے ہمیں ٹرانسپورٹروں اور عوام کا مکمل تعاون حاصل رہا، انہوں نے کہا کہ بعض ناگزیر وجوہات کی بناء پر بس اڈہ کی منتقلی طویل عرصہ سے تعطل کا شکار تھی تاہم جب انہوں نے وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالا تو فیصلہ کیا کہ کوئٹہ شہر کی بہتری اور عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے موثر اقدامات کا آغاز کیا جائیگا جس میں بس اڈہ کی منتقلی بھی شامل تھی، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ہمارا چہرہ ہے جسے ہم نے ملکر سنوارنا اور خوبصورت بنانا ہے لیکن یہ اسی صورت میں ممکن ہوگا جب کوئٹہ کے شہری اور تمام اسٹیک ہولڈرز حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے، انہوں نے کہا کہ 1980کی دہائی میں کوئٹہ کی آبادی 3لاکھ کے لگ بھگ تھی اور یہ ایک چھوٹا اور کم آبادی کا خوبصورت شہر تھا جسے لٹل لندن اور لٹل پیرس بھی کہا جاتا تھا تاہم روزگار کے مواقعوں کی وجہ سے شہر کی آبادی بڑھتی چلی گئی اور آج یہ ایک گنجان آباد اور ایک طرح سے گھٹن زدہ شہر بن گیا ہے جسے وسعت دینے کی ضرورت ہے تاکہ شہر پر آبادی کا دباؤ کم ہو سکے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم صوبائی کابینہ ، بیورو کریسی اور معززین شہر کے ساتھ مل کر کوئٹہ کو دوبارہ سے ایک صاف ستھرا شہر بنائیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ اندرون شہر مزید تجارتی مراکز اور ہاؤسنگ اسکیموں کی تعمیر کی گنجائش نہیں شہر کو کچلاک اور سپیزنڈ کی جانب وسعت دے کر ہاؤسنگ اسکیمیں اور تجارتی مراکز بنائے جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ ایک معاشرتی اصول ہے کہ جب آبادی بڑھتی ہے تو شہر بھی وسعت اختیار کرتے ہیں، چند برس قبل جب سیٹلائیٹ ٹاؤن میں بس اڈہ بنایا گیا تو اس وقت یہ شہر سے باہر تھا لیکن آبادی میں اضافے سے یہ شہر کے درمیان آگیا جسے ہزار گنجی منتقل کیا گیا، آبادی کے بڑھتے ہوئے تناسب سے کچھ عرصہ بعد ہزار گنجی کا علاقہ بھی آبادی کے درمیان آجائیگا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ کے ساتھ ساتھ صوبے کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں بھی نئے بس ٹرمینلز اور ہاؤسنگ اسکیمیں بنائی جائیں گی۔