|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2023

بلوچستان خطے میں اپنی جغرافیائی اہمیت سے ایک منفرد مقام رکھتا ہے،

خاص کر معیشت کے حوالے سے دیگر صوبوں کی نسبت وسائل اور محل وقوع کی وجہ سے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے

مگر بلوچستان کو اس طرح ترجیح نہیں دی گئی جس کا ہمیشہ بلوچستان طلبگار رہا ہے، وفاقی حکومتیں جتنی بھی آئیں انہوں نے بلوچستان کو سرمایہ کاری کے حوالے سے خاص اہمیت نہیں دی حالانکہ چین، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک بڑے پیمانے پر بلوچستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پر خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔

بلوچستان کو ایک تو اس کا جائز معاشی حق دینا ضروری ہے دوسرا یہاں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے پالیسی بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ خطے سے فائدہ اٹھاکر بلوچستان کی محرومی و پسماندگی کے خاتمے کے ساتھ ملک کو ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن کیا جاسکے۔

نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کا نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ بلوچستان کی جیو پولیٹیکل اہمیت کسی کی نظروں سے پوشیدہ نہیں، حکومت امن وامان، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے پر توجہ دینے کے ساتھ خطے کی ترقی کو ترجیح دے رہی ہے

، قدرتی وسائل کے شعبے میں سرمایہ کاری سے معاشی مواقع اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے ذرائع پیدا ہو سکتے ہیں۔ میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ

بلوچستان میں قدرتی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں، پوری کوشش ہے کہ یہاں ماضی کا مثالی امن بحال کرکے عوام کو جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے۔

بہرحال بلوچستان میں معاشی تبدیلی لانے کیلئے وفاقی حکومتوں کی توجہ بہت ضروری ہے اور یہاں کے عوام کیلئے بہترین سہولیات پیدا کرنے کیلئے میگا منصوبے دینے چاہئیں جس طرح دیگر صوبوں کے عوام کو دستیاب ہیں۔اب عام انتخابات کے بعد بننے والی منتخب حکومت کی بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ

بلوچستان کو نظر انداز کرنے کے بجائے یہاں سیاسی طرز پر معیشت کو بھی اہمیت دی جائے جس طرح سے ملک کی بڑی جماعتیں بلوچستان کا دورہ کررہی ہیں عوامی طاقت کا مظاہرہ کررہی ہیں اسی طرح یہاں کی محرومیوں کے خاتمے کیلئے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے بہترین پالیسیاں مرتب کریں تاکہ یہ خطہ بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔