کابل: افغانستان میں طالبان کے امیر ملا اختر منصور نے تمام دھڑوں کو اختلافات ختم کرنے اور ان کی قیادت میں متحد ہو کر افغان حکومت کے خلاف لڑنے کا پیغام دے دیا۔
میڈیا میں تقسیم کیے جانے والے پیغام میں افغان طالبان امیر نے دعویٰ کیا کہ طالبان یہ جنگ جیت رہے ہیں اور پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر حالت میں ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے 2001 میں افغانستان پر حملہ کرکے طالبان حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، کئی سالوں تک جاری رہنے والی کشیدگی میں اس وقت تیزی آگئی جب 2014 کے آخر میں امریکی اور اس کی اتحادی نیٹو افواج نے افغانستان سے فوج کے انخلا کا فیصلہ کیا اور شدت پسندوں سے نبردآزما ہونے کا معاملہ ناتجربہ کار افغان فورسز پر چھوڑ دیا۔
طالبان کے حملوں میں گزشتہ سال موسم گرما کے دوران یکایک تیزی آگئی جس کا مقابلہ افغان حکومت نے بڑے پیمانے پر ملٹری آپریشنز سے کیا۔
دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی رواں ماہ کے اوائل میں طالبان کے نمائندوں سے افغان امن مذاکرات کی بحالی کے لیے پرعزم تھے، تاہم گزشتہ ہفتے طالبان نے ایک بیان کے ذریعے مذاکرات میں شریک ہونے سے انکار کردیا۔
افغانستان کو اسلامی امارات قرار دیتے ہوئے ملا اختر منصور نے کہا کہ موجودہ وقت میں تمام کوششیں طالبان کو متحد کرنے کے حوالے سے ہونی چاہیئں۔
یاد رہے کہ افغان طالبان، سابق امیر ملا عمر کی ہلاکت اور ملا اختر منصور کے نئے امیر مقرر ہونے کے بعد مختلف دھڑوں میں تقسیم ہوگئے تھے۔