لاہور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر واضح کہہ چکے ہیں کہ الیکشن شیڈول کا اعلان 8فروری سے 54 دن پہلے کر دیا جائے گا،ہمیں امید ہے اب منصفانہ انتخابات ہوں گے اور (ن) لیگ پہلے سے بھی بڑی جماعت بن کر ابھرے گی، ہم نے جیسے پہلے دہشت گردوں کا سر کچلا مستقبل میں بھی امن قائم کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
احسن اقبال نے بتایا کہ (ن) لیگ کے سنٹرل پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کی صدارت نوازشریف نے کی جس میں تو بلوچستان کی سولہ قومی اور 51صوبائی اسمبلی کی سیٹوں کے لئے 100سے امیدواروں کے انٹرویو ہوئے، صوبائی تنظیم کی سفارشات کی روشنی میں تجاویز مرتب کیں۔
جہاں انٹرویوز مکمل ہو رہے تو سفارشات بھی مکمل کی جا رہی ہیں، یہ سلسلہ 19دسمبر تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جب بھی حکومت آئی تو نوازشریف نے بلوچستان میں ترقیاتی کاموں سے لوگوں کی غربت مٹائی اور معیشت مضبوط کی،ہر بار مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو توڑا جاتا رہا اور مدت پوری نہ کرنے دی گئی جس سے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبے ادھورے رہے،فنڈز نہ ہونے سے پسماندگی میں اضافہ ہوا، 2013اور 2018کے درمیان بلوچستان میں ریکارڈ ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے،
اس کی سب سے بڑی مثال کوئٹہ اور گوادر کی سڑک ہے جسے 3سالوں میں مکمل کیا گیا،
سڑک کی تعمیر میں 40سے زیادہ ایف ڈبلیو او کے نمائندوں کی شہادت ہوئی، سڑک بلوچستان کی ترقی کے لئے تعمیر کی جا رہی تھی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 4سال ان سڑکوں کی تعمیر کے لئے فنڈز جاری نہیں کیے، بلوچستان اور سابق فاٹا کے اضلاع کے طلبا کے لئے (ن) لیگ نے اسکالرشپ جاری کی تاکہ صوبے کے نوجوانوں کو ملک کے بہترین اداروں میں تعلیم کا موقع ملے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے مسائل کو 16ماہ میں حل کیا جنہیں پی ٹی آئی حکومت نے التوا میں رکھا ہوا تھا، بجلی اور پانی کی فراہمی کے وہ منصوبے جو 6ماہ میں مکمل ہونے چاہیے تھے 4سالوں میں مکمل نہیں ہوئے،
ہم نے 6ماہ میں پانی کا منصوبہ مکمل کیا،1 سال میں ایران سے گیس لانے کا منصوبہ مکمل کیا، ایک سال میں گوادر کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کا منصوبہ بھی مکمل کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ بلوچستان سے غربت و پسماندگی کو ختم کرنا (ن) لیگ کی ترقیاتی منصوبہ بندی کا اہم حصہ ہے، بلوچستان میں بجلی کی فراہمی سولر پاور پر توجہ دیں تاکہ کوئی علاقہ بجلی سے محروم نہ رہے۔
بلوچستان کے بیس سے گیارہ پسماندہ ترین اضلاع کو ترقی دیں گے۔ جبکہ نوجوانوں کو تربیت دینے کا منصوبہ دو سال میں سیلاب کی تباہی والے علاقوں کو پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے مدد دے گا،
بلوچستان عوام کی امیدوں کا مرکز نوازشریف ہیں اور وہ ماضی کی آزمائی جماعتوں سے ہٹ کر (ن) لیگ کی طرف آ رہے ہیں، نوازشریف سے بلوچی توقع رکھتے ہیں وہاں کے نوجوانوں کے لئے تعلیم و روزگار،معیشت،پانی، زراعت،معدنیات ترقی کے لئے (ن) لیگ کردار ادا کرے گی،
آئندہ انتخابات میں بلوچستان سے اکثریت حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سازشی کردار جنہوں نے غیر جمہوری طریقے سے فتنے کو ملک پر مسلط کیا تو سازشی نے فرمائش تو پوری کی لیکن ملک کمزور ہوا، بلوچستان میں سکیورٹی یا پاک فوج پر حملے نہیں بلوچستان کی ترقی پر حملے ہیں وہ دشمن عناصر ہیں ان کا مقصد بدامنی پیدا کرکے سرمایہ کاری کو ختم کرنا ہے، سازشی عناصر چاہتے بلوچستان صنعت و معدنیات ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو خوف سے روکا جا سکے،
جو لوگ حملے کرتے وہ بیرونی ایجنسیوں کے عناصر ہیں۔خصوصی طورپر بلوچستان کی معاشی دہشت گردی سے ترقی کو روکنا ہے۔
عوام ہمیں منتخب کریں تاکہ جس طرح پہلے دہشت گردوں کا سر کچلا اسی طرح مستقبل میں بھی بلوچستان میں خوشحالی کا دور قائم کر سکیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر واضح کہہ چکے اہیں کہ لیکشن شیڈول پولنگ ڈے آٹھ فروری سے 54دن پہلے جاری کیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی عمران خان کہتے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت گرائی تو کبھی کہتے انہیں وکیل صفائی کا گواہ بناؤں گا۔کسی پٹواری یا ایس ایچ او تک بات پہنچ جائے گی کہ پی ٹی آئی کی حکومت انہوں نے گرائی ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے چین کے خلاف بیان دیا تو اربوں ڈالر کی سی پیک کی سرمایہ کاری رخ موڑ کر دوسری طرف چلی گئی اس سے ملک کو نقصان ہوا، پچیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تو نیازی دور کے بعد چین کا اعتماد کو نقصان پہنچا۔
اب چینی نائب وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ سی پیک فیز ٹو پانچ کوریڈو شروع کریں گے۔
آٹھ فروری کو قوم ایسے فیصلے کرے جن سے دوست ممالک کے تعاون سے معیشت کو آگے لے جا سکیں،الیکشن قوم کے سامنے سوالیہ نشان رکھے گا کہ انہیں ملک میں امن یا انتشار چاہیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ 2013میں ہماری جماعت بڑی قوت بن کر ابھری تھی، جبکہ 2024 کے انتخابات میں (ن) لیگ پہلے سے بھی بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی، ہمیں امید ہے اب منصفانہ انتخابات ہوں گے، ہم اپنے نوجوانوں کو ایسا مستقبل دینا چاہتے ہیں جب 2047کی تاریخ کا سامنا کریں گے تو سر فخر سے بلند ہوگا۔