کوئٹہ : جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے قومی قیادت کو ملک بیٹھ کر کام کرنا چاہیے جس طرح سی اقتصادی راہداری ،ضرب عضب ،سی پیک کیلئے قومی قیادت متفق ہوئی تھی اسی طرح بلوچستان کے مسائل پر حل متفق ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔مشرف قومی مجرم ہے آرٹیکل 6ان پر لاگو ہے اسی کو منتقی انجام کو پہنچانا چاہیے ۔مشرف کو باہر جانے دیکر بلوچستان کے عوام کو پھر شق وشبے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے ۔ملک میں سالانہ پانچ ہزار ارب کرپشن ہورہی ہے کرپشن کے کیسیز عدالتوں میں چل رہے ہیں اس کے باوجود ان پرہاتھ نہیں ڈالا جارہا اگر کبھی کسی مجرم کو نیب طلب کرتا ہے تو بھی زرداری ونواز شریف سیخ پاہوجاتے ہیں خواتین کے حقوق آئین،قانون میں موجود ہیں ان پر عمل درآمد کی ضرور ت ہے بدقسمتی سے حقوق کے نسواں کے نام پر خواتین کے حقوق غضب کیے جارہے ہیں۔یورپ طرز پر قوانین بناکر ہمارے خاندانی معاشرتی نظام کو تباہ وبرباد کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہائی کورٹ بار کوئٹہ میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ہائی کورٹ بار کے صدر عبدالغنی خلجی ، وکلاء رہنما باز محمد کاکڑ ایڈوکیٹ، ملک سکندر خان ایڈوکیٹ،امین اللہ کاکڑایڈوکیٹ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر میاں محمداسلم ،صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی بھی موجودتھے ۔ لیاقت بلوچ نے وکلا ء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے اس ملک میں آئین وقانون پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے انصاف مہنگا ومشکل ہوگیا ہے ۔غریب کیلئے الگ اور امیر کیلئے الگ قانون بنا ہواہے جس کی وجہ سے غریبوں کا استحصال ہور ہاہے استحصالی نظام سے نجات قرآنی نظا م ہے ہم عدالات حکومت ہر سطح پر اسلامی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں ۔آئین کی بالادستی ،قرآن وسنت پر عمل درآمد سے مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کو فنانشل اختیاردیا جائے انتخابات کو دھاندلی سے پاک کرنا حکومت واسٹیبلشمنٹ کیساتھ سیاسی جماعتوں کی بھی ذمہ داری ہے بلوچستان کے بنیادی مسائل معاشی وسیاسی ہیں بلوچستان وخطے کے مسائل کا حل آئین وقانون کے اندر رہتے ہوئے حل کرنا چاہیے اور اس حوالے قومی موقف اختیار کیاجائے جماعت اسلامی نے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کی ہے اور ہم آئندہ بھی یہ جدوجہدکرتے رہیں گے ۔