کوئٹہ : بلوچ جرگے کے ممبر اور صوبائی وزیرنواب محمد خان شاہوانی نے کہا کہ خان آف قلات سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے دنیا کا کوئی بھی مسئلہ خون اور جنگ سے حل نہیں ہو گا اور بالا آخر تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کر نا ہو گا اب بھی امید ہے کہ خان آف قلات سمیت دیگر ناراض بلوچ بھائیوں سے مذاکرات کامیاب ہو نگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچ جر گے نے خان آف قلات سے جو مذاکرات کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا ہم مذاکرات میں کامیاب ہو چکے تھے حکومت کے تبدیلی کے بعد بات چیت کا سلسلہ تھوڑا سے رک گیا اور اب بات چیت کا آغاز پھر شروع کیا جائیگا اور اگر کوئی بات چیت کر نا چا ہتے ہیں تو ضرور بات کریں گے موجودہ حکومت کب اور کہاں خان آف قلات سے دوبارہ مذاکرات کا سلسلہ شروع کرینگے ہم اس کیلئے ہر وقت تیار ہے بلوچ جر گہ اور موجودہ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری خان آف قلات سے بات چیت کر نے کیلئے تیار ہے ساراوان اور جھالاوان بلوچ جر گے کے سپریم ہے اور جب بلوچ جرگے کے ممبران اکھٹے ہونگے تو تمام مسائل باہمی طریقے سے حل ہونگے ہمیں امید ہے کہ بلوچستان کے پرامن حل کیلئے کوششیں جاری ہونی چا ہئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اسے سیاسی طریقے سے حل کر نا چا ہئے موجودہ حکومت نک نیتی سے کام کر رہی ہے اور اگر مذاکرات کیلئے ہماری ضرورت پڑی تو ضرور کردار ادا کرینگے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جاری لسٹ جن میں جن لو گوں کے سروں کی قیمتیں مقرر کی ہے اس حوالے سے مذاکرات متاثر نہیں ہونگے اگر کوئی مذاکرات کرنا چا ہتے ہیں تو وہ ان لسٹوں کو مد نظر نہیں رکھیں گے اور اگر کوئی مذاکرات نہیں چاہئے تو وہ ضرور ان با توں کو مد نظر رکھیں گے انہوں ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ براہمداغ بگٹی بھی مذاکرات چاہتے ہیں اور وہ جس سے مذاکرات کر نا چاہتے ہیں مذاکرات کا عملی کا سلسلہ شروع کیا جائے دنیا کا کوئی بھی مسئلہ جنگ وجدل سے حل نہیں ہو گا بلکہ تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔