|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2016

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اہم میچ کیلئے میزبان ہندوستان کی درخواست پر میچ کے لیے بنائی گئی پچ کو تبدیل کردیا ہے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا ( بی سی سی آئی) میں موجود ذرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جس پچ پر میچ شیڈول کے مطابق ہونا تھا، وہ پچ آسٹریلیا اور پاکستان کےمیچ سے ملتی جلتی پچ تھی۔ مگر ہندوستان اس سے خوش نہیں تھا اور اب اُس نے پچ کی تبدیلی کی درخواست دے دی ہے۔ اب جس پچ کا انہوں نے انتخاب کیا ہے وہ اسپن باؤلرز کے لیے فائدہ مند ہو گی اور پچ پر غیر متوقع باؤنس بھی ملے گا۔‘‘ پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن(پی سی اے) کے کیوریٹر اور بی سی سی آئی کے پچ کمیٹی کے چئیرمین دلجیت سنگھ نے اس بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا، لیکن ایسوسی ایشن میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ اس پچ سے اسپنرز کا فائدہ ہو گا ۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ آپ نے دیکھا ہوگا پچھلے سال جنوبی افریقہ کے ساتھ ٹیسٹ میں کیا ہوا تھا۔ پی سی اے تیز پچز کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ لیکن سب سے زیادہ اسکور پہلی اننگز میں ہندوستان کی طرف سے 201 رنز بنایا گیا۔ اس کے علاوہ یہ پچ ہندوستان اور آسٹریلیا کے میچ سے قبل ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے میچ میں استعمال کی جائے گی۔ زیادہ استعمال سے یہ پچ ٹوٹنا شروع ہو جائے گی جو اسپنر کیلئے سودمند ثابت ہو گی۔ یہ پچ شام تک ہلکی ہو چکی ہو گی اور اس پر تیز باؤلرز کو فائدہ نہیں ہو پائے گا۔‘‘ ہندوستان کو کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا ناگپور میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بھی ہوا تھا جب ہندوستان ٹیم کی انتظامیہ کے کہنے پر پچ تبدیل کر دی گئی تھی۔ ہندوستان کو اس تبدیلی کا نقصان اٹھانا پڑا جب نیوزی لینڈ کے اسپنرز مچل سینٹنر اور اش سودھی نے ہندوستانی بلے بازوں کا سنبھلنے کا موقع نہ دیا اور میزبان ٹیم 79 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ موہالی کے اس میدان میں نیوزی لینڈ 180 اور آسٹریلیا 190 سے زائد رنز بنا چکا ہے، حتٰی کہ نیوزی لینڈ ویمنز نے آئرلینڈ کو 177 رنز کا ہدف دیا تھا۔ لیکن ایڈن گارڈنز کے میدان میں کچھ الگ ہی بات ہے، پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف 200 رنز اسکور کیے اور تین دن بعد اسی پچ پر 18 اوورز میں 118 رنز ہی بنا پائے.