وفاقی حکومت نے کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک سے معاہدے کو ازسر نو طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ کے الیکٹرک اور حکومت پاکستان کے درمیان معاہدے کے مسودے میں پیشرفت ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک سے ٹیرف ڈیفرنشل سبسڈی معاہدے کا مسودہ گزشتہ ماہ منظور کیا گیا، ای سی سی نے معاہدے کے مسودے پر وزارت قانون سے بھی مشاورت کی ہدایت کی۔
ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ وزارت قانون نے سبسڈی کے معاہدے کے قانونی نکات کا جائزہ لیا جبکہ وزارت قانون نے کے الیکٹرک سے معاہدے کے مسودے کو قانونی قرار دے کر اس کی منظوری دے دی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ کے الیکٹرک اور حکومت پاکستان کے درمیان معاہدہ کئی سال سے عارضی تھا،
کے الیکٹرک سے معاہدہ 2016 سے منسوخ ہو کر عارضی تھا۔ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک سے معاہدے سے متعلقہ کمپنی کی سرمایہ کاری میں دلچسپی بڑھے گی، معاہدے سے توانائی شعبے کا گردشی قرضہ بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
بہرحال کے الیکٹرک سے کراچی کی عوام مکمل تنگ آچکی ہے اس کی بڑی وجہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ ہے ۔ کے الیکٹرک نے شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹوں سے زائد کردیا ہے ۔
موسم سرما میں بجلی کی طلب میں کمی کے باوجود کے الیکٹرک نے کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ شروع کردیاہے اور لوڈشیڈنگ کے اوقات کو 10 گھنٹوں سے زائد کردیا ہے ۔
کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ کے الیکٹرک کی جانب سے مینٹیننس کے نام پر بھی 12 گھنٹوں تک بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری رہتاہے،
پورا دن بجلی نہ ہونے سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔
کے الیکٹرک کو کھلی آزادی ملی ہوئی ہے، اسے کوئی پوچھنے والا نہیں، بل دینے کے باوجود 10 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں
جبکہ سردیوں میں بجلی کی مانگ میں کمی کے باوجود طویل لوڈشیڈنگ عوام پر ظلم ہے۔
شہریوں نے اوور بلنگ اور طویل لوڈشیڈنگ پر نیپرا سے کے الیکٹرک کے لائسنس میں تجدید نہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
کے الیکٹرک سے عوام بہت زیادہ تنگ آچکی ہے اس لیے ان کی جانب سے یہ مطالبہ بارہاکیاگیا ہے کہ کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے عوام کوعذاب میںمبتلا کرتی ہے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہتے ہیں جبکہ کاروباری طبقہ نے بھی اس حوالے سے اپنااحتجاج متعدد بار ریکارڈ کرایا ہے۔
اگر کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے کو قانونی قرار دیکر منظوری دی گئی ہے تو اس میں صارفین کی سہولیات کو بھی مدِ نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ کے الیکٹرک کا رویہ ہمیشہ غیر مناسب رہا ہے اب معاہدے کو قانونی شکل دیدی گئی ہے دیکھتے ہیں کہ کے الیکٹرک پرانی روش برقرار رکھے گی یا پھر صارفین کی سہولیات کو ترجیح دے گی ؟