لسبیلہ: سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کول پاورپروجیکٹ ختم کرکے متبادل ذرائع استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں لیکن حبکو گڈانی میں حبکو کول پاورپروجیکٹ کے نام سے نیاکول پاور پلانٹ لگاکر علاقے کو تباہ کرنے پر تلاہواہے جبکہ بلوچستان میں لگنے والے اس کول پاور پروجیکٹ سے بلوچستان لسبیلہ کو نظرانداز کرکے لاہور اور فیصل آبادکو بجلی دی جائیگی اور لسبیلہ کو صرف ماحولیاتی آلودگی ،دھواں اور بیماریاں دی جائینگی آج لسبیلہ کے لوگوں کے محکمہ ماحولیات کی عوامی سماعت میں بھرپور اندازمیں شرکت اور اپنااحتجاج ریکارڈ کراکے حبکو کول پاور پروجیکٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیڈاآڈیٹوریم حب میں محکمہ ماحولیات حب کے زیراہتمام عوامی سماعت کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا سابق اسپیکرمحمد اسلم بھوتانی نے کہا کہ 1990میں حبکو نے وعدہ کیا تھاکہ مقامی لوگوں کو روزگاردیاجائے گا اور حبکو سے متصل علاقوں قادربخش گدورگوٹھ،الانہ گدورگوٹھ،عباس گدور گوٹھ کو مفت بجلی فراہم کی جائیگی لیکن افسوس 25سال گزرجانے کے باوجود حبکو نے اپنا وعدہ وفانہ کیا علاقے کے لوگ آج بھی بیروزگار اور گوٹھ بجلی سے محروم ہیں جبکہ حبکو نے ان علاقوں میں شجرکاری کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن ان پچیس سالوں میں حبکو نے پچیس درخت بھی نہیں لگائے اور پورے لسبیلہ سے صرف گیارہ لوگوں کو چھوٹی نوکریاں دی گئیں انہوں نے کہا کہ ہم ترقی کے خلاف نہیں ترقی ہوگی تو روزگارہوگا لیکن ایسی ترقی کس کام کی جس سے ہمارا وجود ہی ختم ہوجائے گڈانی اور لسبیلہ کے لوگوں کو ماحولیاتی آلودگی ،دھواں اور مختلف جلدی امراض نصیب ہوں جبکہ یہاں سے پیداکی جانے والی بجلی لاہور اور فیصل آبادکو ملے یہ کہاں کا انصاف ہے اگر اس کول پاور پروجیکٹ سے لسبیلہ،آواران،مکران اور خضدار کو بجلی فراہم کی جاتی تو بھی ہم کہتے کہ چلو یہاں سے پیداکی جانے والی بجلی بلوچستان کو دی جارہی ہے لیکن ہمارے نصیب میں دھواں،موت اور گرمی کی تپش جبکہ بجلی صر ف لاہور اور فیصل آبادکیلئے یہ کسی صورت قبول نہیں انہوں نے کہا کہ حبکو کول پاور پروجیکٹ سے روزانہ سات ہزار ٹن کوئلہ جلے گا جس سے علاقہ تباہ وبرباد ہوجائے گاانہوں نے کہا کہ بھارت کی مثال دی جاتی ہے کہ بھارت میں 59فیصد بجلی کوئلے سے پیداکی جاتی ہے توبھارت کی آباد ی ایک ارب سے زائد ہے اگروہاں چندہزار لوگ مرجاتے ہیں تو بھارت کوکوئی فرق نہیں پڑتاگڈانی کی آبادی تو صرف 30ہزار ہے یہ پلانٹ تو اس تیس ہزار کی آبادی کو مکمل طورپر ختم کرکے رکھ دیگا انہوں نے کہا کہ حبکو نے اپنا پہلاپلانٹ یہاں لگایا اس کا ریکارڈ اور تجربہ ہمارے پاس موجود ہے حبکواپنے کئے گئے تمام وعدوں سے مکر کر یہاں صر ف سال میں ایک بار آئی کیمپ لگاکر لوگوں کے ساتھ مذاق کرتاآرہاہے اگر حبکو یہ مجوزہ کول پاور پلانٹ لگانے میں کامیاب ہوگیاتو بھی سال میں یہی آئی کیمپ لگا کر ہمارے لوگوں کے ساتھ مذاق کرتارہے گا لیکن اب گڈانی اور لسبیلہ کے لوگ حبکو کو اپنا ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے عوامی سماعت کے دوران چائنا سے آئے ہوئے چائنیز وفد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چائنا پاکستان تعلقات دوستانہ اور برادرانہ ہیں چائنا پاکستان کو ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتاہے جس پر ہمیں فخر ہے اور ہمارا آج کا یہ احتجاج چائناکے خلاف نہیں اور نہ ہی چائنا کے لوگوں کے خلاف ہے ہمارا احتجاج صرف اور صرف حبکو کے خلاف ہے خداراہ چائنا کا وفد حبکو کے بہکاوئے میں نہ آئے اور یہاں کے لوگوں کے احتجاج کو دیکھ کر یہ کوپاور پروجیکٹ ختم کردے ا س موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما صوبائی حکومت کے سابق ترجمان جان محمد بلیدی،پاکستان پیپلزپارٹی لسبیلہ کے رہنما محمد شریف پالای،لسبیلہ سول سوسائٹی نیٹ ورک کے ترجمان امان اللہ لاسی نے بھی خطاب کرکے حبکوکول پاور پلانٹ کی مخالفت کی ا س موقع پر چین سے آئے ہوئے ژنگ پاؤ،مسٹرجین،محکمہ ماحولیات بلوچستان کے سیکرٹری شعیب گولہ،ڈپٹی ڈائریکٹررضوان علی،احمدعلی آغا،کمشنر قلات اکبرحریفال،ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سیدذوالفقار علی ہاشمی،میونسپل کارپوریشن حب کے چیئرمین رجب علی رند،سابق نائب ناظم محمد ابراہیم دواد،یونین کونسل گڈانی ،حب ،ساکران،وندرکے چیئرمین وکونسلران،وانگ کے سماجی رہنما خلیل رونجھو اور دیگر موجود تھے ، محکمہ ماحولیات بلوچستان کے زیراہتمام لیڈا آڈیٹوریم حب میں منعقد ہونے والی عوامی سماعت میں لسبیلہ کے لوگوں نے حبکو کے مجوزہ کول پاور پلانٹ کو یکسر مسترد کردیا،ہزاروں افراد نے محکمہ ماحولیات اور چائنیز وفد کے سامنے احتجاج ریکارڈ کراکے کول پاور پلانٹ کی مخالفت کردی،تفصیلات کے مطابق پیرکے روز محکمہ ماحولیات بلوچستان کے زیراہتمام لیڈاآڈیٹوریم حب میں عوامی سماعت کے دوران سابق اسپیکر بلوچستان محمد اسلم بھوتانی کی قیادت میں گڈانی،حب،وندر،اوتھل اور بیلہ سے آئے ہوئے بھوتانی گروپ کے ہزاروں کارکنان،نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلزپارٹی لسبیلہ کے کارکنوں نے عوامی سماعت کے دوران اور لیڈاآڈیٹویم کے باہر احتجاج کرکے محکمہ ماحولیات اور چین سے آئے ہوئے وفدکے سامنے احتجاج ریکارڈ کرایا عوامی سماعت کے دوران محکمہ ماحولیات بلوچستان کے سیکرٹری شعیب گولہ نے یہ اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران محکمہ ماحولیات کو لسبیلہ سے حبکو کے مجوزہ کول پلانٹ کے خلاف دوہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ اس پلانٹ کی حمایت میں ایک بھی درخواست موصول نہیں ہوئی ہماری کوشش ہوگی کہ عوامی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کیا جائے اب وہ دور نہیں لوگوں میں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے آگہی آچکی ہے انشاء اللہ عوام کی رائے کو نظراندازنہیں کیا جائیگا۔