بلوچستان میں عام انتخابات کے حوالے سے ہنگانی بنیادوںپراقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔
بلوچستان وسیع رقبے اور منتشر آبادی پر پھیلا ہوا خطہ ہے۔8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے لیے شدید سردعلاقوں کے عملے کے لیے تمام تر سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،
ممکنہ بارش اور برفباری کے باعث شاہراہوں کی بندش سمیت دیگر مسائل کے تدارک کے لیے بھی نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان میرعلی مردان خان ڈومکی نے ہدایات جاری کردی ہیں۔ بلوچستان میں الیکشن کے دوران مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے بھی مسائل پیداہوتے ہیں
اس کے لیے بھی ٹھوس اقدامات انتہائی ضروری ہیں تاکہ کسی طرح کی شکایات سامنے نہ آسکیں۔ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت بلوچستان میں عام انتخابات کے پر امن انعقاد سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں صوبائی انتظامی سیکرٹریز ،
ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں صوبے میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سیکیورٹی تعیناتی،سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور انتخابی سامان کی بروقت ترسیل سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کے شرکاء کو چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم ، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بریفنگ دی۔
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے عام انتخابات کے پر امن انعقاد کے لئے ابتک اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے، حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر آٹھ ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے انتخابات میں حسب الطلب پولیس اور لیویز اہلکاروں کی تعیناتی کے لئے نفری کا انتظام کیا جارہا ہے ،
الیکشن ڈیوٹی کے لئے ریٹائرڈ سیکورٹی اہلکاروں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی ،دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں الیکشن میٹریل کی ترسیل ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہوگی جبکہ زیارت اور سرد علاقوں میں ممکنہ برف باری کی صورت میں بھاری مشینری متعلقہ ڈسٹرکٹس میں موجود ہوگی۔ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ قیام امن کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں مزید بہتری لائی جائے،
سیکورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے تجویز کردہ اقدامات پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے قبل از الیکشن امیدواروں اور عوام کے تمام تر تحفظات کا فوری ازالہ کرکے ایسا سازگار ماحول قائم کیا جائے جس میں عوام بلا خوف و خطر اپنا ووٹ دے سکیں۔
علاقائی حالات کے مطابق بحالی امن کے لئے انتظامی افسران کنٹی جنسی پلان تشکیل دیں تمام اضلاع میں امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جائے اور لوگوں کے چھوٹے چھوٹے مسائل اور شکایات فوری طور پر حل کیے جائیں تاکہ آنے والے دنوں میں مشکلات پیدا نہ ہوں ۔نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی باہمی رابطہ کاری کے ذریعے بلوچستان میں پرامن انتخابات کے لئے اقدامات جاری ہیں اور انتخابات کے انعقاد کے لئے پیش رفت کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لے کر درپیش مشکلات اور چیلنجز کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ بہرحال نگراں حکومت اپنی تمام تر توجہ اور بھرپور کوشش پُرامن اور شفاف انتخابات پر مرکوز کرے، ووٹرز سمیت امیدواروں کی بھی شکایات کا ازالہ بروقت کرنا ضروری ہے تاکہ آگے چل کر انتخابات پر سوالات نہ اٹھائے جاسکیں۔ اب تک نگراں حکومت کی جانب سے جاری بیان میں اٹھائے گئے اقدامات قابل ستائش تو ہیںمگر ان پرعملدرآمدبھی لازماً ہوناچاہئے۔